Home قومی خبریں اداکارہ خوشبو نے کانگریس کو چھوڑا،آج بی جے پی میں شامل ہوں گی

اداکارہ خوشبو نے کانگریس کو چھوڑا،آج بی جے پی میں شامل ہوں گی

by قندیل

نئی دہلی:کانگریس کی قومی ترجمان خوشبو پیر کو نئی دہلی میں ایک پروگرام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوں گی۔ یہ سیاسی تبدیلی بہت سوں کے لیے حیرت کا باعث بنی ہے ، کیوں کہ وہ حکمراں پارٹی کی پالیسی اور فیصلوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں اور یہاں تک کہہ چکی ہیں کہ تمل ناڈو میں وزیر اعظم نریندر مودی کو کوئی پسند نہیں کرتا۔ تاہم یہ مکمل طور پر غیر متوقع بھی نہیں تھا کیونکہ جب سے انھیں لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے کے لئے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا تب سے خوشبو کانگریس سے ناخوش تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں انہیں ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں راجیہ سبھا کی نشست یا کسی سرکاری ادارے کی چیئرمین شپ بھی دی جا سکتی ہے۔ خوشبو جو کبھی تمل ناڈو کی ٹاپ اداکارہ تھیں اور ہر سپر اسٹار کے ساتھ اسکرین شیئر کرچکی ہیں انھیں ریاست میں زبردست مقبولیت حاصل رہی ہے۔ انہوں نے مئی 2010 میں ڈی ایم کے میں شامل ہوکر سیاست میں قدم رکھا تھا۔ چار سال بعد انہوں نے جولائی 2014 میں ڈی ایم کے چھوڑ دیا۔ چند ماہ بعد نومبر 2014 میں خوشبو نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اتوار کی رات خوشبوکو چنئی ہوائی اڈے سے دارالحکومت جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ جب نامہ نگاروں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بی جے پی میں شامل ہو رہی ہیں توانھوں نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنےسے منع کردیا۔ خوشبو کے بی جے پی میں شمولیت کی قیاس آرائی جولائی میں ہی شروع ہوگئی تھی لیکن تب انھوں نے اس طرح کے امکان کو مسترد کردیا تھا۔ بی جے پی کی طرف سے پیش کی گئی قومی تعلیمی پالیسی کی حمایت کرنے والے ان کے ٹویٹس سے اس بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے تھے کہ کیا وہ بی جے پی کی طرف جھک رہی ہیں؟ انہوں نے دعوی کیا تھا کہ اس معاملے پر ان کا موقف کانگریس سے مختلف ہے اور وہ کٹھ پتلی ہونے کی بجائے حقائق کی بات کریں گی۔ حتی کہ پچھلے ہفتے بھی انھوں نے بی جے پی میں شمولیت کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا تھا۔ اس کے باوجود تمل ناڈو بی جے پی نے اس امکان کا اشارہ کیا تھا۔ چھ اکتوبر کو نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا "اگر وہ (تمل ناڈو بی جے پی کے چیف مورگن) آپ کو مطلع کردیں کہ میں بی جے پی میں شامل ہوگئی ہوں تو میں کیا کرسکتی ہوں؟ اس بارے میں افواہیں پھیل رہی تھیں اور غالبا مورگن سوچتے ہوں گے کہ میرا بی جے پی میں شامل ہونا اچھا ہوگا،لیکن میں کانگریس میں خوش ہوں‘‘۔
واضح رہے کہ ماضی میں خوشبھو کو بی جے پی کے حامیوں کی طرف سے ٹرول کیا جاتا رہا ہے جنہوں نے ان کی مذہبی شناخت کوان کے سیاسی نظریات پر حملہ کرنے کے لئے استعمال کیا۔ ٹرولس نے اکثر ان کے مسلم نام ‘نکھت خان’ کو توہین و تحقیر کے لیے استعمال کیا ہے۔

You may also like

Leave a Comment