نئی دہلی (پریس ریلیز)
ادب سلسلہ کے مدیر سلیم علیگ اور صدائے انصاری کے مدیر اطہر حسین انصاری نے ڈاکٹر آف یونانی میڈیسن ڈاکٹر سید احمد خان سے ایک خصوصی ملاقات کی، اس موقع پر ادب سلسلہ کے مدیر سلیم علیگ نے انھیں موجودہ ادبی منظر نامہ کے عنوان سے شائع ادب سلسلہ کا تازہ ترین شمارہ پیش کیا۔اور آئندہ شائع ہونے والے شمارہ پر گفتگو کی – ڈاکٹر سید احمد خان نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس جریدہ میں یونانی طب کا کالم بھی شروع کردیا جائے توموجودہ وقت میں ہو نے والے لاعلاج بیماریوں کا یونانی میڈیسن سے علاج اور اس کے فوائد کے بارے میں اہم جانکاری لوگوں تک پہنچائی جاسکتی ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ اردوادب کی تاریخ میں یہ پہلا ایسا رسالہ ہے جس نے اپنے خصوصی شماروں کی وجہ سے ادب کی دنیا میں اپنا مستحکم مقام بنایا ہے۔ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ اکیسویں صدی میں یوں تو بہت سے رسائل منظر عام پر آئے لیکن ان میں ادب سلسلہ اپنی انفرادیت کی وجہ سے عالمی شہرت کا حامل بنا ہے – انھوں نے کہا کہ یہ پہلا ایسا رسالہ ہے جو گروپ بندی سے پاک ہے-ان کا کہنا تھا کہ دراصل اس رسالہ سے بڑے بڑے آزاد خیال فکر لوگ جڑے ہیں جو مختلف دانشگاہوں اور اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ یہ رسالہ اپنے معیاری مضامین کی وجہ سے ریسرچ اسکالرز میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے -سلیم علیگ نے بتایا کہ موجودہ شمارہ جس کا عنوان ” موجودہ ادبی منظر نامہ ” ہے ایک خاص مقصد کے تحت تیار کیا گیا ہے جس کو ترتیب دینے میں مہمان مدیر ڈاکٹر آفتاب احمد آفاقی نے کلیدی رول نبھایا ہے -سلیم علیگ نے بتایا کہ ہر شمارہ کے لیے ایک خاص موضوع کا انتخاب کیا جاتا ہے، موجودہ دور میں کسی خاص موضوع پر مضمون لکھوانا کتنا مشکل کام ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس شمارہ کو ترتیب دینے میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کو چھ مہینے سے زائد کا عرصہ لگ گیا – سلیم علیگ نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ادب سلسلہ کے اس شمارہ میں قلم کاروں سے ”موجودہ ادبی منظر نامہ – معیار، محاسبہ، تنقید، تحقیق، فکشن اور شاعری“ کے حوالے سے مضمون لکھوائے گئے ہیں،جن میں پروفیسر علی احمد فاطمی، شہپر رسول، ڈاکٹر سید احمد قادری، ابو بکر عباد، بشیر مالیر کو ٹلوی، ڈاکٹر شمس الدین وغیرہ کے مضامین شامل ہیں۔اس کے علاوہ نثری فن پارہ کے عنوان سے ممتاز افسانہ نگار سلام بن رزاق، عارف نقوی، سیمیں کرن، اسلم جمشید پوری، رومانہ رومی اور مہوش نور کے افسانوں کو بھی خاص جگہ دی گئی ہے، شعری تخلیقات کے تحت پروفیسر شہناز نبی، صادقہ نواب سحر، اور اسلم حسن کے کلام کو شامل کیا گیا ہے -شعبہ ہائے حیات کے تحت ڈاکٹر شمیم ارشاد علیگ کا مسیح الملک اجمل خان پر ایک خوبصورت مضمون شائع کیا گیا ہے، یاد رفتگان میں معروف ناول نگار مشرف عالم ذوقی کا آہ عابد کرہانی: تم بھی؟“ کے عنوان سے ایک اچھا مضمون ہے جو کہ عابد کرہانی کی ادبی خدمات کو اجاگر کرتا ہے۔