واشنگٹن:2020 کا نوبل انعام برائے ادب جمعرات کے روز امریکی شاعرہ لوئس گلوک کو ان کی’بے ساختہ،شفاف اور فطرت سے ہم آہنگ شاعری کے لئے دیا گیا، جو کہ خوبصورتی کے ساتھ اپنا انفرادی آفاقی وجود رکھتی ہے‘۔اس سے قبل وہ 1993 میں پلٹزر ایوارڈ اور 2014 میں نیشنل بک ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔نوبل کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ گلوک کی شاعری میں "شفافیت، بچپن اور خاندانی زندگی ، والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ قریبی رشتے کی عکاسی پائی جاتی ہے‘‘اور ان موضوعات کو ان کی شاعری میں مرکزیت حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ گلوک اساطیر اور کلاسیکی ادب سے انسپریشن حاصل کرکے مشقِ سخن کرتی ہیں جس سے ان کی شاعری میں آفاقیت پیدا ہوجاتی ہی۔
گلوک کیمبرج ، میساچوسٹس میں رہائش پذیر ہیں اور یلے یونیورسٹی،نیوہیون کنیکٹی کٹ میں انگریزی کی پروفیسر ہیں۔ بتادیں کہ 2018 کا نوبل ایوارڈ برائے ادب سویڈش اکیڈمی(جو نوبل ایوارڈ کے لیے ادیبوں کا انتخاب کرتی ہے) کے بعض ارکان پر لگنے والے جنسی ہراسانی کے الزامات کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔نوبل فاؤنڈیشن کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنے کے بعد پچھلے سال دو افراد کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا ، جس میں 2018 کا انعام پولینڈ کے اولگا ٹوکارکوک کو اور 2019 کا ایوارڈ آسٹریا کے پیٹر ہینڈکے کو دیا گیا ۔اسی ہفتے پیرکے دن میڈیسن اور سائیکا لوجی میں نوبل ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا ،بدھ کو نوبل ایوارڈ برائے کیمسٹری کا اعلان ہوا تھا اور آج نوبل ایوارڈ برائے ادب کا اعلان کیا گیا ہے۔ ابھی نوبل ایوارڈ برائے امن کا اعلان کیا جانا باقی ہے۔
2020کا نوبل ایوارڈ برائے ادب امریکی شاعرہ لوئس گلوک کے نام
previous post