Home تجزیہ اب تو منہ کھولو-محمدشارب ضیارحمانی

اب تو منہ کھولو-محمدشارب ضیارحمانی

by قندیل

 

نتیش کمار نے بہار اسمبلی میں کہاتھا کہ ابھی ہم جل،جیون،ہریالی مہم میں لگے ہیں،19جنوری کی انسانی زنجیر کے بعد این پی آر اور سی اے اے پر اسٹینڈ لیں گے،این آرسی کا تو سوال ہی نہیں ہے(ہاں نتیش کابینہ کے وزیر کہتے ہیں کہ بہار میں ہرحال میں این آرسی لاگو ہوگی سوال یہ بھی ہے کہ جھوٹ کون بول رہاہے؟)نتیش کہتے ہیں کہ اس پر بحث کریں گے،سشیل کمارمودی این پی آر لاگو کرنے کی تاریخ بتاتے ہوئے دھمکی دیتے ہیں کہ جو ملازمین اس میں حصہ نھیں لیں گے انھیں سزا ملے گی،وزیرشیام رجک کہتے ہیں کہ ابھی چرچا ہی نہیں ہوئی ہے،پرشانت کشور،کے سی تیاگی کچھ اور کہتے ہیں،یہ سب دھوکہ نہیں ہے؟پھر کیوں نہیں نتیش سرکار کو گھیراجائے؟ان کی کسی بات پر بھروسہ نہیں کیاجاسکتاجب تک کہ اسمبلی این پی آر،سی اے اے،این آرسی کے خلاف تجویز منظور نہ کرلے اور این پی آر کا گزٹ واپس نہ لیاجائے کیوں کہ این پی آرہی این آرسی ہےـ
19جنوری سے آج 27 جنوری ہوگئی ہے لیکن کرسی کمار کو فرصت نہیں ملی،اس سے صاف ہے کہ وہ احتجاج کے کمزور ہونے کا انتظار کررہے ہیں اور ٹال مٹول کرکے جھوٹ بول رہے ہیں اور دھوکہ دے رہے ہیں یا پھر دہلی الیکشن میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے والے نتیش کمار سوچ رہے ہیں کہ اگر این پی آر کی حمایت میں گئے تو جو دو سیٹیں خیرات میں ملی ہیں اور دہلی آکر ابھیان کا ارادہ ہے،سب چوپٹ ہوجائے گا اس لیے دہلی الیکشن تک خاموش رہنابہتر ہے،اس کے بعداقلیت،دلت اور غریب مخالف اقدام یعنی این پی آر کو جاری رکھ کر سنگھی وفاداری کا ثبوت پیش کریں گے،این آرسی پر بار بار جدیو اور ان کے مسلم نما لیڈران کہہ رہے ہیں کہ ان کی سرکار لاگو نہیں کرے گی لیکن اب تک اس سوال کا جواب نہیں ملاہے کہ این آرسی لاگو نہ کرنے کا اختیار ریاست کو ہے ہی نہیں تو جس چیز کا اختیار نہیں ہے اس پر وعدہ دھوکہ کیوں نہیں ہے؟بہار کی عوام اس دھوکے کو سمجھ رہی ہے اور جس چیز کا اختیار تھا اس پر راجیہ سبھا میں جدیو نے کھلی غداری کی،سی اے اے پر تو دھوکہ دیا ہی،طلاق بل پر بھی پارلیمنٹ سے بھاگ کر اسے پاس کرایا اور حد تو یہ ہوگئی ہے کہ بہار سرکار نے این پی آر کا گزٹ بھی جاری کردیاہے اس سے کرسی کمار کی نیت سمجھی جاسکتی ہے،پرشانت کشور،پون ورمااور شیام رجک سے بیان جھانسہ دینے کے لیے دلائےجارہے ہیں،اندر کی ملی بھگت ہےـ
یہ بات نوٹ کرلینے کی ہے اور عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ اگر این پی آرروکا نہیں گیا،سی اے اے کے خلاف اسمبلی سے تجویز منظور نہیں کی گئی اور دھوکہ دینے پر واضح معافی نہیں مانگی گئی تو بہار کے دلت،پچھڑے اور مسلمان،جدیو کو ووٹ دینا تو دور کسی مسلم نما لیڈر کو اپنے علاقے میں گھسنے بھی نہ دیں اور جو لوگ جدیو کی حمایت کریں،علاقے کے مسلمان،ان کا بائیکاٹ کریں ـ
دہلی میں بھی ان دونوں سیٹوں پر ایک مسلم ووٹ جدیو کو نہیں پڑناچاہیے، چاہے ان کے دلال کچھ بھی سمجھائیں ـ نعرہ جاری ہے:
جھانسے میں نھیں آئیں گے
جدیو کو ہرائیں گے

You may also like

Leave a Comment