تازہ ترین سلسلہ(09)
فضیل احمد ناصری
استاذحدیث وفقہ جامعہ امام محمدانورشاہ دیوبند
نے حسنِ خیال اپنا، نے بربط و ساز اپنا
کھویا گیا امت سے، آہنگِ حجاز اپنا
توحید کے متوالے، تثلیث پہ مائل ہیں
امریکہ میں پاتے ہیں، اب محرمِ راز اپنا
جس سجدۂ کامل سے، لرزش تھی زمانے پر
ہاتھوں سے گیا اپنے، وہ شوقِ نماز اپنا
برپا ہوا وہ محشر، تہذیبِ فرنگی سے
پستی کے ٹھکانے پر، قائم ہے فراز اپنا
مظلومی و ناداری کیوں کر نہ ہمیں گھیرے
باقی ہی کہاں چھوڑا، جینے کا جــواز اپنا
اسلام کا ہر دشمن، محـــمود ہمارا ہے
باطل نے بنا ڈالا، ہم کو بھی ایاز اپنا
جو موت سے لڑتے تھے، اب موت سے ڈرتے ہیں
بت خانے کی ٹھوکر میں افتادہ ہے ناز اپنا