نئی دہلی:سپریم کورٹ کی پھٹکاراورایک ہفتے میں شہری آزادی بحال کرنے پرپیش رفت کاحکم دینے کے بعدسرکارڈیمج کنٹرو ل میں لگ گئی ہے۔ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کے بعد پہلی بار صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے مودی حکومت اپنے 36 وزراء کو اس ہفتے وادی بھیج رہی ہے۔وزراء کا ایک ہفتے کا دورہ 18 جنوری سے شروع ہو گا۔ وادی کشمیر میں صرف پانچ وزیرجی کشن ریڈی، روی شنکر پرساد، شری پد نائیک، نرنجن جیوتی اور رمیش پوکھریال لوگوں سے خطاب کریں گے، وہیں باقی وزیر جموں کے مختلف اضلاع کا دورہ کریں گے۔جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری سبرامنیم نے 14 جنوری کو وزیر داخلہ جی کشن ریڈی کو خط میں کہاہے کہ امت شاہ جی کی خواہش ہے کہ مرکزی کابینہ کے تمام اراکین یہ سفرکریں گے۔اس دورے کا مقصد ریاست کے لوگوں کو آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے بعد مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے پروگراموں کے بارے میں بتاناہے۔ریڈی 22 جنوری کو گاندربل کا دورہ کریں گے اور اگلے دن مگم جائیں گے۔مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد 24 جنوری کو بارہمولہ جائیں گے۔پوکھریال، نائیک اور نرنجن جیوتی سرینگرمیں لوگوں سے بات چیت کریں گے۔خواتین اور اطفال کی بہبودکی وزیراسمرتی ایرانی 19 جنوری کو کٹرا اور ریاسی ضلع کے پتھل علاقے جائیں گی۔جنرل وی کے سنگھ 20 جنوری کو اودھم پور جائیں گے۔وزیر کھیل کرن رجیجو جموں کے سچیت گڑھ جائیں گے۔تمام وزراء کو میل کے ذریعے ترقی سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں بتایاگیا ہے اورانہیں ریاست کے چیف سکریٹری کو اپنے پروگرام کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے کہاگیاہے۔ذرائع کے مطابق، وزراء کے 59 مقامات پر جانے کا پروگرام ہے جس میں جموں کے 51 مقامات اور باقی 8 مقامات کشمیر میں ہیں۔ذرائع نے کہاہے کہ یہ لوگوں سے براہ راست بات چیت کرنے کے لیے حکومت کے آؤٹ ریچ پروگرام کا حصہ ہے۔حکومت کے اس فیصلے کے بعد کانگریس نے الزام لگایا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو کشمیر جانے کی اجازت کیوں نہیں دیناچاہتی ہے۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے ٹویٹ کیاہے کہ مودی حکومت اپنے طوفانی کاموں کو گنانے کے لیے 36 وزراء کو 18 سے 23 جنوری تک کشمیر بھیج رہی ہے۔