Home قومی خبریں ’اکیسویں صدی میں یونانی طب‘ کے موضوع پر سمینار کا انعقاد

’اکیسویں صدی میں یونانی طب‘ کے موضوع پر سمینار کا انعقاد

by قندیل

اعظم گڑھ:اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کےزیراہتمام اعظم گڑھ میں یک روزہ سمینار بعنوان اکیسویں صدی میں یونانی طب منعقد ہوا ۔ حکومت کی جانب سے جب سے یوم طب یونانی کا اعلان کیاگیا ہے تب سے یہ پانچواں یوم طب یونانی ہے، حکیم اجمل خاں کے یوم پیدائش کے موقع پر طب یونانی منا یا جا رہا ہے۔ وہ عالم کے ساتھ ساتھ حافظ بھی اور بہت بڑےمجاہد آزادی بھی تھے وہ خلافت تحریک کے قائد اور کانگریس کے نہایت اہم لیڈر تھے۔ انہوں نے طب یونانی کو فروغ دینے کے لیے طبیہ کالج کو قائم کیا تھا۔ انہوں نے طب یونانی میں کارہائے نمایاں انجام دیے جن کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار ڈاکٹر شہنواز عالم نے یوم طب یونانی کے موقع پر ’’اکیسویں صدی میں طب یونانی‘‘ کے عنوان سے مریم انٹرنیشنل اسکول محلہ سیتارام شہر اعظم گڑھ میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونانی اور آیوروید کو وزارت آیوش کے تحت چلایا جاتا ہے لیکن یونانی کے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ آیورویدک کے ڈاکٹروں کوسرجری کی اجازت دی جاتی ہے لیکن یونانی کے ڈاکٹروں کونہیں دی جاتی ہے جو کہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی کے فروغ کے لیے ایک تنظیم طبی کانگریس کے نام سے قائم کی گئی ہے، اس کا مقصد طب یونانی کوعوام کے لیے فائدہ مند اور بامقصد بنانا ہے۔
ڈاکٹر اسد ادریس نے کہا کہ آج اگر طب یونانی کی قدرو قیمت کم ہوئی ہے تو اس کے لیے جہاں سرکار کی بے اعتنائی ذمہ دار ہے تو اس سے زیادہ ذمہ داری اپنی کوتاہیوں کی ہے۔ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیےطب یونانی میں جو دوائیں ہیں وہ کہیں اور نہیں ہے کیونکہ ہم کو اس طب سے رغبت کم ہے۔ اس لیے ہم اپنی بات لوگوں کے سامنے مضبوطی سے نہیں رکھ پاتے ہیں۔ ڈاکٹر افضل انعام نے صدارتی خطبہ میں کہا کہ ہم لوگ مریضوں کو اپنی دوا دیتے نہیں ہیں، یہ ہماری کوتاہی ہے۔ بہت سی ایسی بیماریاں ہیں جس کا طب یونانی میں بہت مجرب علاج ہے۔ ڈاکٹر محمد نفاست نے کہا کہ ہمیں طب یونانی کو آگے بڑھانے کی طرف کوشش کرنی چاہیے۔ ڈاکٹر محمد طارق نے کہا کہ اگر ہم طب یونانی کو اختیار کریں گے تو اس سے ڈاکٹروں کے ساتھ قوم کا بھی فائدہ ہوگا۔اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے بانی سکریٹری ڈاکٹر نازش احتشام اعظمی کرونا مہاماری میں اپنی خدمات کو ترجیح کودیا، اس لیے وہ مذکورہ سمینار میں شریک نہیں ہوسکے، لیکن اس موقع پر ان کے پیغام کو پڑھا گیا۔ اس موقع پر ایم عارف نسیم، ڈاکٹر شمس العارفین، ڈاکٹرمحمد زاہد، ڈاکٹر مرغوب عالم اور ڈاکٹرفیض عالم کے علاوہ کافی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز حافظ ڈاکٹر کامران احمد کی تلاوت کلام مجید سے ہو ، نظامت ڈاکٹر اسد ادریس نے کی۔

You may also like

Leave a Comment