Home غزل غزل

غزل

by قندیل

غزل

محمد شاہ رخ خاں

محبت کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔۔
تری گفتگو میں صداقت نہیں ہے۔۔

رکھا عمر بھر جس کو پہلو میں ہم نے۔۔
اسی کو ہماری ضرورت نہیں ہے۔۔

وہ بیباک نظریں وہ غنچہ وہ نرگس۔۔
کہوں کیسے اس کی شرارت نہیں ہے۔۔۔

وہ بلبل شجر پر غزل گا رہی ہے۔۔۔
مگر وہ گلوں میں سماعت نہیں ہے۔۔

دلاسوں سے کب تک تسلی دیں خود کو۔۔۔
کسی لہجہ میں اب رفاقت نہیں ہے۔۔

ید گلچیں مس کر ہی لیتا کلی کو۔۔۔
مگر وہ کلی میں نزاکت نہیں ہے۔۔۔

وہ گنگ و جمن کی ہیں بے باک موجیں۔۔۔
روانی میں جن کی سیاست نہیں ہے۔۔۔

You may also like

4 comments

تیب علی 16 دسمبر, 2017 - 00:02

واہ واہ بہت ُخوب ??

Hadiya Rehman 16 دسمبر, 2017 - 20:36

… 🙂 Awesome … Its very deep n beautifull MASHA ALLAH

محمد شاہ رخ 16 دسمبر, 2017 - 23:23

شکریہ محتر مہ

سعید الرحمن سعدی 17 دسمبر, 2017 - 01:12

مبارک ہو
ید گلچیں مس کر ہی لیتا کلی کو
جواب نہیں اس معجون اور ملغوبے کا ،ویسے شاندار کوشش ہے،خیال آفرینی بھی خوب ہے

Leave a Comment