Home غزل غزل

غزل

by قندیل

نائلہ شیخ فلاحی
حقیقت آئینہ دکھلا چکا ہے
مجھے چہرہ بدلنا آچکا ہے
مرے خوابوں میں سارے رنگ بھر کر
وہ میری زندگی سے جاچکا ہے
وہ کوئی غیر ہے یا میرا اپنا
مجھے خود میں بہت الجھا چکا ہے
ہوئی بے مول میں بھی جانتی ہوں
ہے اس کا بخت مجھ کو پا چکا ہے
محبت کچھ نہیں کچھ بھی نہیں ہے
میرا دل بارہا سمجھا چکا ہے
نہ منزل نائلہ نا کوئی رستہ
کہاں پہ عشق مجھ کو لا چکا ہے

You may also like

Leave a Comment