Home غزل غزل

غزل

by قندیل

فیصل صاحب
دل تماشہ ہے تماشہ گر نہیں ہے یار جی
سو زباں بھی چپ رہے بہتر نہیں ہے یار جی
ہم جہاں جس بات پر مجبور ہیں آمین ہے
آپ کو اپنے خدا کا ڈر نہیں ہے یار جی
دستکوں کے خوف تک تو بات آئے گی نہیں
ہم ہیں وہ دیوار جس کا در نہیں ہے یار جی
ایک مرکز آپ ہیں جس کا بنے ہم دائرہ
اپنا کوئی دوسرا محور نہیں ہے یار جی
راستے بے سمت ہیں سو منزلوں کی فکر کر
کارواں کا کوئی بھی رہبر نہیں ہے یار جی

You may also like

Leave a Comment