عبدالمنان صمدی
جب بھی خط تم لکھتی ہو
سب میں شکوے کرتی ہو
کچھ تو تم بھی بولو نا
سچ میں گونگی بہری ہو
صورت تم ری کالی ہے
پھر بھی اچھی لگتی ہو
تم سے عشق نہیں ہوگا
تم شرمیلی لڑکی ہو
تم کو سنگر بننا ہے
گانے اتنے سنتی ہو
جو کہنا ہے کہ ڈالو
اتنا کیوں تم ڈرتی ہو
جب سےجینز ہوئی ممنوع
بالکل چھوڑے بیٹھی ہو
غزل
previous post