Home غزل غزل

غزل

by قندیل

عبدالمنان صمدی
جب بھی خط تم لکھتی ہو
سب میں شکوے کرتی ہو
کچھ تو تم بھی بولو نا
سچ میں گونگی بہری ہو
صورت تم ری کالی ہے
پھر بھی اچھی لگتی ہو
تم سے عشق نہیں ہوگا
تم شرمیلی لڑکی ہو
تم کو سنگر بننا ہے
گانے اتنے سنتی ہو
جو کہنا ہے کہ ڈالو
اتنا کیوں تم ڈرتی ہو
جب سےجینز ہوئی ممنوع
بالکل چھوڑے بیٹھی ہو

You may also like

Leave a Comment