عبدالعلیم فاتح بارہ بنکوی
کب تلک یہ آپ کی ہوگی نوازش باربار
امتحاں پر امتحاں اور آزمائش باربار
تیشہ وسنگ وسناں اور طنز تیرے کیا برے!!
دوستی ہے،تیرا حق ہے،رَچ لے سازش باربار
تم تغافل لاکھ برتو،سعئ پیہم ہم کریں
تشنۂ دیدار کا مطلب ہے”کاوش باربار”
بادلوں کو میرے سورج سے کوئی چِڑھ ہی نہیں
ہے کسی پروردۂ شب کی گذارش بار بار
راکھ ہوجانے کے ڈرسے ،رک گئے فاتح میاں!
اور سِماعِ ’’لن ترانی‘‘کی ہے خواہش باربار