Home غزل غزل

غزل

by قندیل

عبدالعلیم فاتح بارہ بنکوی

کب تلک یہ آپ کی ہوگی نوازش باربار
امتحاں پر امتحاں اور آزمائش باربار
تیشہ وسنگ وسناں اور طنز تیرے کیا برے!!
دوستی ہے،تیرا حق ہے،رَچ لے سازش باربار
تم تغافل لاکھ برتو،سعئ پیہم ہم کریں
تشنۂ دیدار کا مطلب ہے”کاوش باربار”
بادلوں کو میرے سورج سے کوئی چِڑھ ہی نہیں
ہے کسی پروردۂ شب کی گذارش بار بار
راکھ ہوجانے کے ڈرسے ،رک گئے فاتح میاں!
اور سِماعِ ’’لن ترانی‘‘کی ہے خواہش باربار

You may also like

Leave a Comment