Home قومی خبریں رحمانی 30 بنگلور کے NRI طالب علم نے نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں کامیابی حاصل کی

رحمانی 30 بنگلور کے NRI طالب علم نے نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں کامیابی حاصل کی

by قندیل

بنگلور شہر میں قائم رحمانی 30کے سینٹر میں کل 16این آر آئی اسٹوڈینٹ زیر تربیت

بنگلور/پٹنہ/ ممبئی 7؍ فروری (پریس ریلیز): اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری اور اُس میں کامیابی کا خواب صرف ملک عزیز میں رہنے، پڑھنے اور بسنے والے طلبہ ہی نہیں دیکھتے ہیں بلکہ وہ طلبہ وطالبات بھی ہندوستان کے اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت اور کامیابی کے خواہاں ہوتے ہیں، جنھیں این آر آئی کہاجاتا ہے یعنی جو اپنے والدین کے ساتھ دوسرے ممالک میں رہائش پذیر ہوتے ہیں۔ رحمانی 30 مسلم طلبہ کے اندر کامیابی کا وہ جوش پیدا کرنے میں کامیاب ہورہا ہے، جس کی وجہ سے دوسرے ممالک میں مقیم ہندوستانی طلبہ بھی اب رحمانی 30 کے تحت تیاری کرنے کو ایک بہتر موقع سمجھ رہے ہیں۔ ساؤتھ انڈین طلبہ اور خصوصی طور پر این آر آئی کے لیے قائم رحمانی 30 بنگلور میں کل10؍ طلبہ اور 6؍ این آر آئی طالبات زیر تربیت ہیں، جن میں سے 15؍ انجینئرنگ کی تیاری کر رہے ہیں جب کہ ایک CA کی تیاری میں مشغول ہے۔ غور طلب ہے کہ رحمانی 30 بنگلور میں CA کا پروگرام صرف دو طالب علم ہونے کے باوجود شروع کرایا گیا۔ جس میں ایک این آر آئی اور دوسرا تامل ناڈو کا ہے۔ آج یہاں نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے سرٹیفکیشن ٹیسٹ میں CAکے ان دونوں طالب علموں نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ واضح رہے کہ گذشتہ مہینہ میں بھی رحمانی 30 کے صوبہ مہاراشٹر کی تین بچیوں نے نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے سرٹیفکیشن ٹیسٹ میں کامیابی کا پرچم لہرایا ہے۔
رحمانی 30 کی مسلسل یہ کوشش ہے کہ کسی طرح قوم کے بچوں کو INI یعنی انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل امپورٹنس کا حصہ بنایا جائے۔ واضح رہے کہ INI سرکار کی جانب سے منتخب وہ ادارے ہیں جہاں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کے تقریباً کل اخراجات سرکار برداشت کرتی ہیں اور اِن INI میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کے لیے کامیابی کے کئی دروازے کھلے ہوتے ہیں، خیال رہے کہ ان INI اداروں میں ہندوستان کے کل تین فیصد اسٹوڈنٹس ہی پہنچ پاتے ہیں، جن پر ہائر ایجوکیشن کی تقریباً 52 فیصد رقم خرچ ہوتی ہے، لیکن افسوس کہ اِن اداروں میں مسلم طلبہ وطالبات کا تناسب محض ایک سے دو فیصد ہے۔ ظاہر ہے کہ اِن اداروں میں طلبہ وطالبات کے تناسب کو بڑھانے کے لیے قوم کے ذمہ دار طبقہ کو رحمانی 30 جیسے اداروں کے ساتھ آنا ہوگا۔

You may also like

Leave a Comment