Home مباحثہ اویسی کی نصیحت اوران کی شاہ خرچی

اویسی کی نصیحت اوران کی شاہ خرچی

by قندیل

محفوظ الرحمن انصاری
مورلینڈ روڈ، ممبئی
مجلس اتحاد المسلمین کے قائد اسدا لدین اویسی نے اپنی بیٹی کی منگنی میں جو شاہی خرچ کیا ہے وہ ان دنوں عام مسلمانوں موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔ ملک میں جہیز اور شادی کے خرچوں نے عام آدمی کو زندہ در گور کررکھا ہے ۔ خاص طور پر حیدر آباد کچھ سال پہلے تک غربت کی وجہ سے عرب شیوخ کی جنت بنا ہوا تھا ۔ ابھی بھی صورتحال میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔ مجبوری میں لوگ اپنی کمسن بیٹیوں کی شادیاں ادھیڑ عمر کے لوگوں سے کردیتے ہیں ۔ یہاں آپ کو ایسے لوگ بھی بڑی تعداد میں مل جائیں گے جو کم عمری خلیجی ممالک میں جاکر نوکری کرنے لگے ۔ پہلے اپنی بہنوں کی شادیاں کی ، پھر بیٹیوں کا نمبر آیا اور آخر کار بڑھاپے میں داخل ہو کر خلیجی ممالک سے ریٹائرڈ ہو کر واپس پھر اسی غربت میں جی رہے ہیں ۔
کچھ عرصہ قبل اسد الدین اویسی کی دارالسلام میں اصلاح معاشرہ پر کی گئی تقریر کا ویڈیو دیکنے میں آیا تھا،جس میں انہوں نے مسلمانوں کو فضول خرچی سے بچتے ہوئے سادگی اور سنت طریقے پر شادی کرنے کی بڑی دردمندانہ اپیل کی تھی،خاص طور سے حضرت فاطمہؓ کی شادی کا واسطہ دے کرلوگوں کو نصیحت کی تھی۔مگر افسوس جب اپنی بیٹی کی منگنی کا موقع آیا تو ایسی فضول خرچی کا مظاہرہ کیا کہ جس سے یہ ثابت ہوا کہ ساری نصیحتیں دوسروں کیلئے تھیں،عام مسلمانوں کو شادی میں عثمانیہ بسکٹ سے ضیافت کا درس دینے والے اویسی کے دسترخوان پر سیکڑوں قسم کے کھانے مع مشروبات کی بوتلوں کے کچھ اور ہی حقیقت بیان کررہے تھے۔بادی النظر میں وہ یہ پیغام دے رہے تھے کہ جن کے پاس پیسہ نہیں ہے وہ سادگی اور سنت طریقے پر حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہ کے جیسا نکاح کریں اور جن کے پاس پیسہ ہے، وہ جو چاہیں کریں سب جائز ہے ۔ معاشرے کی اصلاح اسی لئے نہیں ہو پارہی ہے کہ نصیحت کرنے والے خود ہی عمل نہیں کرتے ۔ اگر معاشرے کے سبھی بڑے لوگ، علما ، قائدین اور صاحب ثروت لوگ تقریریں نہ کرتے ہوئے عملی طور پر سادگی سے شادی کریں تو عوام میں خود بخود سادگی سے شادیاں ہونے لگیں گی ، بلکہ فضول خرچی کرنے والا سوچے گا کہ باقی لوگ تو سادگی سے کررہے ہیں ،اگر میں اتنی فضول خرچی کروں گا تولوگ کیا کہیں گے، بہر حال اویسی صاحب سے ایسی امید نہیں تھی ۔کچھ لوگ کہہ رہے ہیں ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور ،ساتھ ہی کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ حرام کا پیسہ حرام میں ہی جاتا ہے ۔ کیا اس بارے میں اویسی صاحب کچھ کہیں گے ؟ عام مسلمان آپ کی دارالسلا م میں سادگی سے کی جانے والی شادی کی نصیحت پر عمل کریں یا آپ نے اپنی بیٹی کی منگنی پر جو شاہانہ دعوت و فضول خرچی کاعمل کیا ہے ، اس کی تقلید کریں ؟
موبائل :9869398281
ای میل : [email protected]

You may also like

Leave a Comment