Home خواتین واطفال یہ آبگینے ہیں ،ذرا سنبھال کے!

یہ آبگینے ہیں ،ذرا سنبھال کے!

by قندیل

ڈاکٹرمحمدرضی الاسلام ندوی
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے خادمِ خاص تھے ، بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ آپ ص سفر میں تھے _ آپ کے ساتھ کچھ مرد اور خواتین بھی تھیں _ خواتین میں ازواج مطہرات کے علاوہ حضرت انس کی والدہ ام سُلیم بھی تھیں _ اُس زمانے میں قافلوں کے ساتھ حُدی خواں بھی ہوتے تھے _ ‘حُدی’ نغمہ کو کہتے ہیں _حُدی خواں ان لوگوں کو کہا جاتا تھا جو بہت سُریلی آواز میں نغمے پڑھتے تھے ، جنھیں سن کر اونٹ اور اونٹنیاں مست ہوجاتی تھیں اور اپنی رفتار تیز کردیتی تھیں _ حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ اُس قافلے میں مردوں کے ساتھ حدی خوانی حضرت براء بن مالک رضی اللہ عنہ کر رہے تھے اور عورتوں کے ساتھ ایک حبشی لڑکا تھا ، جس کا نام انجشہ تھا _ اُس کی آواز بہت سُریلی تھی _ اُس نے حدی پڑھنی شروع کی تو اونٹنیوں پر اس کا غیر معمولی اثر ہوا _ انھوں نے اپنی رفتار تیز کردی ، یہاں تک کہ وہ ان اونٹنیوں سے آگے نکل گئیں جن پر مرد سوار تھے _ یہ دیکھ کر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ہنس پڑے _آپ نے حُدی خوان لڑکے کو مخاطب کرکے فرمایا :
يَا أَنْجَشَةُ، رُوَيْدَكَ بِالْقَوَارِيرِ ”
(بخاری :6161)
” اے انجشہ! دھیرے، یہ آبگینے ہیں _”
دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں :
” رُوَيْدَكَ يَا أَنْجَشَةُ، لَا تَكْسِرِ الْقَوَارِيرَ”
(بخاری:6211)
"انجشہ! دھیرے چلو، ورنہ آبگینے ٹوٹ جائیں گے _”
اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے خواتین کو آبگینوں (یعنی شیشے کے برتنوں) سے تشبیہ دی ہے _
کتنی لطیف ہے یہ تعبیر ؟!
اس میں معانی کا دریا موج زن ہے _
آپ خواتین پر کتنے مہربان اور ان کا کتنا خیال رکھنے والے تھے ؟
آپ کو یہ بھی گوارا نہ ہوا کہ اونٹنیوں پر سوار خواتین ان کی تیز رفتاری سے ہلکی سی بھی بے اطمینانی محسوس کریں _
آپ اونٹنیوں کی چال سے محظوظ ہوئے ، لیکن حدی خواں کو فوراً تنبیہ فرمائی کہ وہ ان کی رفتار کو قابو میں رکھے _
کوئی آدمی شیشے کے برتنوں کے ساتھ سفر کرے تو ان کی حفاظت کا کتنا خیال رکھتا ہے؟! وہ پوری احتیاط کرتا ہے کہ انھیں ہلکی سی بھی ٹھیس نہ لگے _ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم چاہتے تھے کہ عورتوں کا اسی طرح خیال رکھا جائے _
اِدھر کچھ دنوں سے میں سوشل میڈیا پر ملک کے مختلف حصوں میں طلاق ثلاثہ پر حکومت کے مجوّزہ قانون کی مخالفت میں خواتین کے بڑے بڑے جلوس دیکھ رہا ہوں تو مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے _
اس لیے کہ اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ مسلم خواتین کو اسلامی شریعت میں حکومت کی ادنی سی بھی مخالفت گوارا نہیں _
وہ اللہ اور رسول کے بتائے ہوئے احکام پر عمل کرنا چاہتی ہیں _
انھیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا کے ذمے داروں اور علمائے کرام پر پورا اعتماد ہے _
ان جلوسوں میں زیادہ تر خواتین برقع پوش دکھائی دے رہی ہیں ، اس سے بھی خوشی ہو رہی ہے کہ وہ دینی مزاج کی حامل ہیں _
پلے کارڈس اور بینرس اٹھائے ہوئے ، نعرے بازی کرتے ہوئے یا خاموشی اختیار کیے ہوئے ، سڑکوں پر دوڑتے ہوئے یا متانت سے چلتے ہوئے ، خواتین کے ان جلوسوں کو دیکھتا ہوں تو میں ان کی محبّت اور عقیدت سے سرشار ہو جاتا ہوں اور مجھے یقین ہونے لگتا ہے کہ ہماری یہ خواتین جب تک بیدار ہیں اس وقت تک ان شاء اللہ ہماری شریعت محفوظ رہے گی _
لیکن ساتھ ہی مجھے فوراً یہ خیال بھی ستانے لگتا ہے کہ اگر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم خواتین کے ایسے جلوسوں کو دیکھ لیتے تو آپ کا ردّعمل کیا ہوتا؟
میرے کانوں میں آپ کی یہ آواز گونجنے لگتی ہے :
"رُوَيْدَكَ بِالْقَوَارِيرِ ”
(ذرا سنبھال کے ، یہ آبگینے ہیں _)
جس ذات گرامی کو اونٹنیوں کی تیز رفتاری گوارا نہ تھی کہ اس سے کہیں خواتین کی نازک اندامی کو ٹھیس نہ لگ جایے ، وہ ان کے سڑکوں پر مارچ کرنے ، پلے کارڈس لہرانے اور سلوگن بلند کرنے کو کیوں کر پسند کرسکتی ہے؟!!
انجشہ نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی ایک آواز پر رفتار دھیمی کردی تھی اور آبگینوں کو ٹھیس نہ لگنے دی تھی _
کیا ہم آمادہ ہیں کہ اب اپنی رفتار کو کچھ بریک لگائیں اور آبگینوں کی نزاکت کا کچھ خیال کریں _
چودہ سو برس گزر گئے ، لیکن مجھے اب بھی یہ آواز صاف سنائی دے رہی ہے :
رُوَيْدَكَ بِالْقَوَارِيرِ
رُوَيْدَكَ بِالْقَوَارِيرِ
رُوَيْدَكَ بِالْقَوَارِيرِ
پھر اس آواز کو دوسرے کیوں نہیں سن رہے ہیں؟

You may also like

1 comment

محمد ناظم قاسمی 20 مارچ, 2018 - 10:29

اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ آپ نے یہ اقدام فرمایا اور دلیل میں مفسر حدیث بیان فرمائی، میرا دل بھی آپ کی بات ہی کی طرح خواہش کرتا تھا کہ کوئ اس پر لکھے ،اللہ تعالیٰ دین وایمان کی سلامتی کے ساتھ ساتھ ہماری عورتوں کی حفاظت فرمائے،اور موجودہ حکومت کی ناپاک سازشوں سے اسلام اور اس کے ماننے والوں کو محفوظ فرمائے ۔ `آمین

Leave a Comment