Home قومی خبریں ہندوستانی مسلمانوں نے ایک عظیم قائد اور ملت کا ترجمان کھودیا ہے

ہندوستانی مسلمانوں نے ایک عظیم قائد اور ملت کا ترجمان کھودیا ہے

by قندیل

مولاناسالم قاسمی کی وفات علمی دنیا کا ایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے
مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال پر ممتاز شخصیات اور دینی و ملی اداروں کے ذمہ داران نےکیا تعزیت کااظہا ر
دیوبند:14 اپریل(قندیل نیوز؍سمیر چودھری)
علوم قاسمیہ کی ممتاز شخصیت خطیب الاسلام مولانا محمد سالم قاسمی کے سانحہ ارتحال سے علمی حلقوں کی فضاء مغموم ہوگئی اور عالم اسلام بالخصوص برصغیر اور ہندوستان سے کثیر تعداد میں نامور اکابرین نے اپنے پیغام کے ذریعہ خانوادۂ قاسمی کو اپنے اپنے تعزیتی پیغام ارسا ل کرکے حضرت مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و الم کااظہارکرتے ہوئے مولانا محمد سالم قاسمی نصف صدی سے زائد عرصہ کی عظیم علمی، ملی،دینی اور اصلاحی خدمات آب زر سے لکھنے لائق بتاتے ہوئے ان کے انتقال کوملت کے عظیم خسارہ سے تعبیر کیا۔

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں حضرت مولانا محمد سالم قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کے جملہ صاحبزادگان، پسماندگان ومتعلقین خصوصاً مولانا محمد سفیان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف کو تعزیت مسنونہ پیش کی اور کہا کہ حضرت مولانا محمد سالم قاسمیؒ کا سانحۂ وفات نہایت کربناک اور تکلیف دہ ہے۔آپ کے انتقال سے ہندوستانی مسلمانوں نے ایک عالم ربانی، عظیم قائد اور ملت کا ترجمان کھودیا ہے۔ آپ کی وفات علمی دنیا کا ایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ علاوہ ازیں ، دارالعلوم دیوبند کے اساتذہ و دیگر ذمہ داران نے بھی حضرت مولانا کے انتقال پر اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔ دارالعلوم میں حضرت مولانا کے انتقال پر ایصال ثواب کا نظم بھی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا برصغیر کے مشہور علمی و مذہبی قاسمی خاندان کے چشم و چراغ ، حضرت قاری محمد طیب قاسمی سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند کے صاحب زادے اور عالمی شہرت کے حامل جید عالمِ دین اور خطیب و متکلم رہے ہیں۔حضرت مولانا نے ایک عرصہ تک دارالعلوم دیوبند میں تدریسی خدمات انجام دیں اور دارالعلوم وقف میں پہلے مہتمم اور پھر صدر مہتمم کے عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، آپ مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر، آل انڈیا مجلسِ مشاورت کے صدر ، اسلامک فقہ اکیڈمی کے سرپرست اور فقہ کونسل ازہر مصر کے مستقل رکن بھی رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا مرحوم کی حسنات کو قبول فرمائے، ان کے ساتھ خصوصی عفوودرگذر اور رحمت ومغفرت کا معاملہ فرمائے۔

جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے مولانامحمد سالم قاسمی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کااظہا رکرتے ہوئے مولانا کے انتقال کو عظیم علمی و ملی خسارہ سے تعبیر کیا ۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے دارالعلوم وقف دیوبند کے صدر مہتمم مولانا محمد سالم قاسمی کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک وملت کا عظیم خسارہ قرار دیا ہے۔حضرت مولانا مرحوم خاندان قاسمی کے چشم وچراغ اور اس خاندان کے علم وفضل کے امین تھے ۔ وہ جہاں ایک طرف حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کے شاگردوں میں تھے وہیں دوسری طرف حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ اوراپنے والد حضرت قاری محمد طیب صاحبؒ سے مجاز بیعت و ارشا د ہوئے ۔ مولانا مرحوم نے اپنے دورحیات میں ان دونوں نسبتوں کا حق ادا کردیا اور ایک طرف درس حدیث کے ذریعہ ہزاروں تشنگان علوم کو سیراب کیا وہیں بیعت و ارشاد کے ذریعہ بھی سالکین کو فیض پہنچایا۔

جمعۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری نے حضرت مولانا مرحوم کے لیے بارگاہ رب العزت میں بلندی درجات کی دعا ء کی اور تمام لوگوں، خصوصاً دینی تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں اور جمعیتی احباب ورفقا ء سے اپیل کی کہ وہ ان کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کا اہتمام کریں۔دوسری طرف صدر جمعۃ کی ہدایت کے مطابق دہلی سے جمعۃ علماء ہند کا ایک وفد مولانا معزالدین احمد کی قیادت میں نماز جنازہ و تدفین میں شرکت کے لیے روانہ ہوا۔

جمعیۃ علماء ہند کے صوبائی صدر و ممتاز عالم دین مولانا متین الحق قاسمی نے مولانامحمد سالم قاسمی کے انتقال پر گہرے رنج و غمکا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مولانا محمد سالم قاسمی کا انتقال یقینی طورپر علمی حلقوں کے لئے عظیم سانحہ ہے، ان کی علمی و ملی خدمات کے ناقابل فراموش ہیں اللہ تبارک و تعالٰی ان کی مغفرت فرمائے خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے۔انہوں نے تمام احباب سے دعاء مغفرت کی درخواست کی۔ مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے بتایاکہ مفتی محمد عفان قاسمی اور جنرل سیکریٹری مولانا مفتی جمیل الرحمن قاسمی کے مشورے سے15 اپریل کو لکھنؤ میں ہونے والی دینی تعلیمی بورڈ جمعیتہ اترپردیش کی عاملہ کی میٹنگ حضرت مولانا کے انتقال کی وجہ سے ملتوی کی جاتی ہے اگلی میٹنگ کی تاریخ بعد میں اطلاع کردی جائی گی۔

آل انڈیا ملی کونسل کے قومی صدر مولانا حکیم عبداللہ مغیثی نے مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال کو عظیم علمی و ملی خسارہ سے تعبیر کیا۔مولانا حکیم عبداللہ مغیثی مہتمم جامعہ گلزار حسینیہ اجراڑہ نے مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسکی بھرپائی مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ مولانا عبداللہ مغیثی نے مزید کہا کہ جب کبھی ملت کی بات ہوتی تھی موصوف پہلی صف میں کھڑے نظر آتے تھے آج ان کے جانے سے میں نے بھی اپنا ایک بہترین دوست کھو دیا۔

آل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئرمین و جمعیۃ علماء ہند کے قومی خازن مولانا حسیب صدیقی نے مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ؒ کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسکی بھرپائی مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جب کبھی ملت کی بات ہوتی تھی موصوف پہلی صف میں کھڑے نظر آتے تھے آج ان کے جانے سے ہم ایک بہترین اور اعلیٰ افکار کے حامل رہنماء سے محروم ہوگئے، اللہ پاک انہیں کروٹ کروٹ چین و سکون نصیب فرمائے۔

ممتاز عالم دین مولاناندیم الواجدی نے اپنے تعزیتی پیغام میں مولانا محمد سالم ؒ کی علمی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ خطیب الاسلام مولانا محمد سالم قاسمی ؒ ؒ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر رہے،جنہیں علمی،دینی اور ملی خدمات کی عظیم الشان مثال پیش کی ہے۔ ان کاجانا یقینی ہمارے گہرے صدمہ کا باعث ہے اللہ پاک مرحوم کی اعلیٰ خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے اور اور درجات بلند فرمائے۔
اس سلسلہ میں جامعہ مظاہر علوم وقف سہارنپور میں ایک تعزیتی نشست کاانعقادکرکے حضرت مرحوم کے لئے دعاء ایصال ثواب کاہ تمام کیاگیا۔ اس پر جامعہ کے ناظم و متوفی مولانا محمد سعید نے حضرت مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کااظہا رکرتے کہاکہ حضرت مرحوم کے انتقال سے جامعہ مظاہر وقف سہارنپور اپنے ایک سرپرست محروم ہوگیا، اللہ پاک حضرت مرحوم کی بال بال مغفر فرمائے۔ علاوہ ازیں مفتی محمد ناصر مظاہری اور مولانا ریاض الحسن مظاہری ندوی نے بھی اپنے تعزیتی پیغام میں حضرت کے سانحہ وفات پر گہرے رنج و الم کااظہار کرتے ہوئے تعزیت مسنونہ پیش کی۔
دارالعلوم زکریا دیوبند میں بھی حضرت مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال پر تعزیتی نشست کاانعقادکرکے حضرت مرحوم کے لئے دعاء ایصال ثواب کااہتمام کیاگیا ۔

اس موقع پر ادارہ کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی حضرت مرحوم کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مولانا محمد سالم قاسمی علوم قاسمیہ کے ترجمان اور جماعت دیوبند کے ممتاز فرد تھے ان کارخصت ہونا علمی حلقوں کا عظیم خسارہ ہے ،اللہ پاک حضرت مرحوم کی خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے اور ملت کو ان کانعم البدل عطا فرمائے۔
علاوہ ازیں ندوۃ العلماء لکھنؤ کے مدیر مولانا و ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی، جمعیۃ علماء ہند کے صوبائی سکریٹری مولانا محمدمدنی، دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث ممتازقلمکار مولانا نسیم اختر شاہ قیصر، عالمی روحانی تحریک کے سربراہ مولانا حسن الہاشمی، جامعۃ الشیخ حسین احمدمدنی کے مہتمم مولانا مزعلی قاسمی، معروف روحانی معالج حافظ فہیم عثمانی،نامور قلمکار مفتی ساجد کھجناوری، جامع مسجد سہارنپور کے منیجر مولانا فریدمظاہری،مفتی ناصر مظاہری، ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی وغیرہ نے بھی حضرت مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و الم کااظہار کیا.

You may also like

Leave a Comment