ممبئی:09جنوری(قندیل نیوز)
’’ ملک میں مسلمان ان دنوں مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ کبھی گؤ کشی تو کبھی لو جہاد اور اب طلاق ثلاثہ جیسا حساس موضوعچھیڑ دیا گیا ہے۔ ان مسائل کو چھیڑ کر حکومت کھلے عام دستور ہند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر نے کا کام کر رہی ہے‘‘۔ ان خیالا ت کااظہار ممبرا میں سابق رکن پارلیمنٹ مولانا عبید اللہ خاں اعظمی نے تین طلاق کے ایشوپرمنعقدہ جلسہ عام بنام پیغام غوث الاعظم کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ بل کو نظر ثانی کے لئے مسلم پرسنل لابورڈ کے پاس بھیجا جائے۔ تین طلاق معاملہ کولے کر ان دنوں ملک کے مسلمانوں میں انتہائی گہما گہمی ہے۔ اسی سلسلہ میں ممبرا میں مولانا سید معین اشرف کی سرپرستی میں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس جلسہ میں معروف مقرر مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جس طرح کی مذہبی منافرت پھیلائی جا رہی ہے اس سے ملک کو اور ملک کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور ہند کے مطابق ملک میں ہر کسی کو اس کی مذہبی شناخت کے ساتھ رہنے کا پورا پورا حق دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دستور کے مطابق کسی بھی ایسے مسئلہ میں جس میں ترمیم کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے تو اس مذہب کے رہنماؤں اور سلیکشن کمیٹی سے مشورہ طلب کیا جاناچاہیے لیکن تین طلاق کا بل بغیر کسی کے صلاح ومشورہ کے براہ راست پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے بھیج دیا گیا۔ممبرا میں منعقدہ اس جلسہ پیغام غوث الاعظم کانفرنس میں تین طلاق جیسے حساس ایشو پر مولانا کی تقریر سننے والوں کا سیلاب امڈ پڑا۔جہاں آخر میں آستانہ مخدوم سمناں کچھوچھہ کے سجادہ نشین مولانا سید معین اشرف نے ملک و عالم اسلام میں امن و شانتی کے لیے دعائیں کیں۔ ساتھ ہی علمائے کرام نے اس معاملہ میں مسلمانوں سے صبروتحمل سے کام لینے کی بھی اپیل کی۔
ہرشہری کومذہبی شناخت کے ساتھ جینے کادستوری حق: عبیداللہ خاں اعظمی
previous post