کابینہ نے طلاق ثلاثہ بل کومنظور کیا
نئی دہلی15دسمبر (قندیل نیوز)
نریندر مودی کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں طلاق ثلاثہ بل کو منظور کیا ہے۔ جس کا واضح عندیہ ہے کہ طلاق ثلاثہ بل پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں یہ بل حکومت کا اہم ایجنڈا ہے۔ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں کابینہ گروپ نے اس مسودے کو تیار کیا تھا ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر خزانہ وزیر ارون جیٹلی، وزیر قانون روی شنکر پرساد اور وزیر داخلہ پی پی چوہدری شامل تھے ۔اس بل میں کئی تجاویز ہیں ان کی تفصیلات یوں ہے ۔ مجوزہ قانون کے مطابق ایک بار میں تین طلاق یا ’ طلاق بدعت ‘ کے وقوع ہونے کی صورت میں مطلقہ کو اور بچوں کی کفالت و پرورش کے گذر اوقات کے مطالبہ میں معاو ن ہوگا یعنی اس شق کی بنیاد پر مطلقہ سابق شوہر سے اپنے اور بچوں کی کفالت اور خورد و نوش کا مطالبہ کر سکتی ہے ۔ مسودہ کے مطابق کسی بھی طرح سے ہو ( زبانی ، تحریری، ای میل ، ایس ایم ایس ، واٹس ایپ جیسے الیکٹرانک ذرائع سے ) غیر قانونی سمجھی جائے گی ۔مسودہ کے مطابق ایک بار میں تین طلاق غیر قانونی ہوگی اور اس کے مرتکب شخص کو تین سال کی سزا بھی ہوسکتی ہے اور یہ غیر ضمانتی بھی سمجھا جائے گا ۔ یہ قانون جموں و کشمیر کے سوا تمام ریاستوں میں نافذ ہوگا ۔ طلاق اور شادی کا موضوع آئین کے زمرے میں آتا ہے ،لہذا حکومت ہنگامی صورت حال میں اس پر قوانین نافذ کرنے کے قابل ہے ؛ لیکن سرکارنے کمیشن کی سفارشات کو دیکھتے ہوئے ریاستوں سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بل پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔پارلیامنٹ کے موسم سرما کا سیشن جمعہ سے شروع ہو چکا ہے اور 5 جنوری تک چل جائے گا۔ یہ سیشن14دنوں تک چلے گا ۔ گذشتہ دنوں وزیر داخلہ را ج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ یہ بھارت کے لوگوں کی شدید خواہش ہے کہ ایوان طلاق ثلاثہ اور پسماندہ طبقات کمیشن ان نکات پر قانون مرتب کرے اور حکومت ان خواہشات کی تکمیل کرنے میں پابند عہد ہے ۔