نئی دہلی ،08؍جنوری (قندیل نیوز)
آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ اروناچل پردیش کے ٹوٹنگ میں چین سے روڈ بنانے کا تنازعہ حل لیا گیا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی ڈوکلام معاملے پر کہا کہ چینی علاقے میں فوجیوں کی تعداد میں بڑی کمی آئی ہے۔واضح رہے کہ چین اروناچل پردیش کے سرحدی علاقے ٹوٹنگ میں گھس کر تقریبا ایک کلومیٹر سڑک بنانے کی کوشش کی تھی۔اروناچل پردیش کے سیاگ علاقے میں ٹوٹنگ میں ہندوستانی سکیورٹی اہلکاروں نے جب چینی لوگوں کو تعمیراتی کام روکنے کے لئے کہااس وقت چینیوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقے میں یہ کام کر رہے ہیں۔ ہندوستانی سکیورٹی نے جب ثبوت پیش کئے تو وہ واپس چلے گئے۔ چینی چلے تو گئے، لیکن اپنے ساتھ لائی گئی کھدائی کی دو مشینیں پراسرار طریقے سے ہندوستانی علاقے میں ہی چھوڑ گئے۔ ہندوستان نے چین کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ وہ اپنی مشینیں لے جائیں۔آرمی چیف نے پیر کو یہاں آرمی ٹیکنالوجی سیمینار کے دوران کہا کہ ٹوٹنگ کا معاملہ سلجھا لیا گیا ہے۔اس کے بعد چین کے ساتھ بارڈر پوسٹ میٹنگ ہوئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ دو دن پہلے ہوئی، جس کے بعد چینی اپنی مشینیں بھی واپس لے گئے۔
ڈوکلام میں کم ہوئے چینی فوجی:آرمی چیف
previous post