نئی دہلی،28؍جنوری (قندیل نیوز)
سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کو روزگار کے معاملے پر مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی ہے۔چدمبرم نے ٹویٹ کرتے ہوئے مودی حکومت پر نئے روزگار پیدا کرنے کے وعدے کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔پی چدمبرم نے اس بیان پر بھی طنز کیاجس میں پی ایم مودی نے پکوڑہ بیچنے کو بھی روزگار بتایا تھا۔چدمبرم نے ٹویٹ کیاکہ اگر پکوڑے فروخت کرنا بھی کام ہے تو پی ایم کے اس دلیل کے مطابق بھیک مانگنابھی کام ہے۔پھر تو زندگی بسر کرنے کے لئے غریب اور بے سہارا لوگوں کو بھی نوکری پیشہ سمجھا جانا چاہئے۔واضح رہے کہ مودی نے گزشتہ دنوں ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر کوئی کسی دفتر کے باہر پکوڑے بھی فروخت کرتا ہے تو کیا اسے روزگار نہ مانا جائے؟ پی ایم مودی کے اس بیان کا اپوزیشن کے رہنماؤں سمیت سوشل میڈیا پر خوب مذاق بھی بنایا گیا تھا۔چدمبرم نے منریگا، کرنسی منصوبہ بندی اور حکومت کے دیگر منصوبوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکام قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرنسی کی منصوبہ بندی میں 43ہزار کا لون لے کر ایک شخص کو روزگار پیداکرنے کا دعوی کیا گیا تھا لیکن ایسا کوئی شخص نہیں لگتا جس نے اتنے سرمایہ کاری میں ایک بھی روزگار پیدا کیا ہو۔منریگا میں روزگار دینے کے وعدے پر چدمبرم نے کہا کہ ایک مرکزی وزیر چاہتے ہیں کہ منریگا مزدوروں کو نوکری پیشہ سمجھا جائے، اس کے مطابق تو وہ مزدور 100دن تک نوکری پیشہ ہیں جبکہ باقی 265دن بے روزگار۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ فی الحال ملک میں ملازمت نہیں ہے، حکومت بھی روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں ناکام ہے۔