رانچی :(قندیل نیوز) اربوں روپے کے چارہ گھوٹالے معاملہ قصور وار قرار دیئے گئےراشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو سمیت مجرم قرار دیئے گئے 16افراد کو سزا کے نکات پر سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں کل سماعت ہوگی۔ ادھر عدالت لالو پرساد یادو کے بیٹے تیجسوی یادو ، آر جے ڈی لیڈر رگھوونش پرساد اور ترجمان منوج جھا کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں 23 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
مسٹر یادو کے وکیل پربھات کمار نے بتایا کہ بار ایسوسی ایشن کے وکیل بندیشوري پاٹھک کے انتقال کی وجہ سے کل دوپہر ڈیڑھ بجے تعزیتی نشست رکھی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت میں کوئی وکیل کام نہیں کر پاۓ۔اس کی وجہ سے چارہ گھوٹالے معاملہ میں سزا کے نکات پر سماعت آج کے لیے ملتوی ھو گی۔ اس کے بعد کیس میں مجرم قرار دئیے گئے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو سمیت دیگر ملزمان- رانچی کے برسا منڈا مرکزی جیل میں واپس لوٹ گئے۔
اس سے قبل جج نے اپنے پیش کار کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ چارہ گھوٹالے کے اس معاملے میں آج دوپہر دو بجے سماعت کی جائے گی۔اگرچہ كورٹ روم میں آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو، سابق ایم پی جگدیش شرما اور سابق ممبر اسمبلی آر کے. رانا سمیت کیس کے دیگر ملزمان پہنچ چکے تھے۔
دریں اثنا جج شیو پال سنگھ نے آر جے ڈی کے قومی نائب صدر رگھونش پرساد سنگھ اور شیوانندتواری، بہار اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو اور کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر منیش تواری کو چارہ گھوٹالہ میں عدالت کے فیصلے پر کی گئی بیان بازی کے معاملہ میں وجہ بتاو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے، ‘کیوں نہ آپ پر عدالت کی توہین کا مقدمہ چلایا جائے.’عدالت نے ان لوگوں کو 23 جنوری کو جواب دینے کے لئے کہا ہے۔ اس کے علاوہ دیوگھر کے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر سکھ دیو سنگھ اور بہار کے سابق ڈی جی پی، ڈی پی اوجھا کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چارہ گھوٹالہ کا یہ معاملہ دیوگھر ٹریژری سے 89 لاکھ روپے سے زائد کی غیر قانونی نکاسی کا ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 15 مئی 1996 کو ایف آئی آر درج کرائی تھی اور 28 مئی 2004 کو چارج شیٹ دائر کیا تھا۔ اس معاملہ میں 26 ستمبر 2005 کو الزامات طے کئے گئے تھے۔ اس گھوٹالہ میں مویشی پروری محکمہ کے حکام نے جانوروں کے کھانے اور ادویات کے نام پر غیر قانونی نکاسی کی تھی۔ اس کے لئے فرضی الاٹمنٹ آرڈر کا استعمال کیا تھا۔ تحقیقات سے بچنے کے لئے ٹکڑوں ٹکڑوں میں 10 ہزار روپے سے کم کا بل ٹریژری میں پیش کیا گیاتھا۔
اس گھوٹالہ میں گزشتہ سال 23 دسمبر کو عدالت نے آر جے ڈی صدرلالو یادو، سابق ایم پی جگدیش شرما، سابق ممبر اسمبلی آر کے. رانا،آئی اے ایس افسر پھول چند سنگھ، بی کے جولیس اور مہیش پرساد کے علاوہ افسر کرشن کمار پرساد، سویر بھٹاچاریہ، سپلائر اور ٹرانسپورٹر تری پراری موہن، سشیل سنگھ، سنیل سنگھ، راجارام جوشی، گوپی ناتھ داس، سنجے اگروال، جیوتی کمار جھا اور سنیل گاندھی کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ وہیں، بہار کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا، سابق گلہ وزیر ودیاساگر نشاد، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اس وقت کے صدر دھرو بھگت، انتظامی افسر اے سی چودھری کے علاوہ سپلائر اور ٹرانسپورٹر سرسوتی چندرا اور سادھنا سنگھ کو عدم ثبوت میں بری کر دیا تھا۔