نئی دہلی:16؍فروری ( قندیل نیوز)
گھر والوں کی منظوری کے بغیر شادی کرنے والے پریمی جوڑے کے تحفظ کو لے کر سپریم کورٹ میں عدالتی مشیر راجو رام چندرن نے تجاویز پیش کی ہیں ۔ انہوں نے اپنی تجاویز میں کہا کہ کسی بھی شادی کی کہیں پر بھی مخالفت کرنے کے لئے لوگ جمع ہوں، یا پھر شادی میں رکاوٹ پیدا کی جائے یا شادی کرنے والے جوڑے کے شادی کرنے میں رکاوٹ بنے ان کے خلاف پولیس فوری طور پر کروائی کر ایف آئی آر درج کیا جائے اور شادی کرنے والے جوڑے کو تحفظ مہیا کرا یاجائے ۔ تجویز میں کہا گیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ کی یہ ڈیوٹی ہو کہ وہ ان جوڑوں کو تحفظ مہیا کرائے۔ ضلع مجسٹریٹ اس کو لے کر پولیس افسران کی ایک کمیٹی بنائے جو شادی شدہ جوڑوں کی حفاظت کی توجہ رکھے ،کمیٹی اس امر پر بھی نگرانی کرے کہ خاندان کو کوئی خطرہ تو نہیں اگر ہے تو وہ سیکورٹی فراہم کی جائے ۔ اگر ان پر کوئی حملہ کرتا ہے تو یہ تفتیشی افسر کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ متعلق لوگوں پر کارروائی کرے۔ ساتھ ہی جو لوگ اکٹھا ہوئے تھے ان کے کردار کی بھی جانچ کرے۔ اگر تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آتی ہے کہ جو لوگ اکٹھا ہوئے تھے ان کا بھی اس میں کردار ہے تو تفتیشی افسر ان کے خلاف کرنے میں دریغ نہ کرے ۔اگر کوئی بھی پولیس افسر اپنے فرائض کو صحیح طریقے سے ادا نہیں کرتا ہے تو اس کے خلاف سروس رول کے تحت کاروائی کی جائے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ ریاستی حکومتوں کو حکم دے کہ اگر کوئی پولیس افسر مجرم پایا جاتا ہے تو اسے سخت سزا دی جائے۔ فی الحال سپریم کورٹ میں اب اس معاملے کی سماعت 22 فروری کو ہوگی۔واضح ہو کہ پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے کھاپ پنچایت کی جانب سے پیش ہوئے وکیل سے صاف کہا کہ اگر دو بالغ اگر شادی کرتے ہیں تو کوئی تیسرا اس میں مداخلت نہیں کرسکتا ۔
پریمی جوڑے کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں تجاویزپیش
previous post