
نعت پاک
حسیب الرحمٰن شائق
مجھ میں نہیں ہے تاب خداکی قسم نہیں
یعنی نبی کی نعت کی تابِ رقم نہیں
مومن نہیں ہےجان لےوہ شخص بالیقیں
جس کے بھی دل میں الفتِ شاہِ امم نہیں
ہے جسم ان کا خون سے سارا ہی تر بتر
لب پہ مگر کبھی بھی کوئی حرفِ ذم نہیں
ہم تو ہیں نام لیوا رسولِ کریم کے
دنیامٹادے ہم کو یہ اتنا تو دم نہیں
یہ عاشقانِ مصطفیٰ داعی ہیں امن کے
تسبیح ان کےہاتھ میں ہوتی ہے,بم نہیں
وابستہ ہے جو سنتِ خیرالانام سے
دونوں جہاں میں اس کے لیے کوئی غم نہیں
آؤ کریں یہ عہد سبھی مل کے دوستو !
اسوہ رسولِ پاک کاچھوڑیں گےہم نہیں
جھکتاہےبس یہ ایک خدا ہی کے سامنے
ہر ایک در پہ سر مرا ہوتا ہے خم نہیں
اللہ کے رسول کی اک ذات کے سوا
شائق مری نظرمیں کوئی محترم نہیں