Home نظم شہید بابری مسجد

شہید بابری مسجد

by قندیل

 شہید بابری مسجد                       ازقلم:فیضان احمد معروفی

چھ دسمبر پھر رلانے کی گھڑی آئی ہے
خواب غفلت سے جگانے کی گھڑی آئی ہے
 
گرتے مینار کے منظر ہیں میری آنکھوں میں
سچ کہوں تو یہ رلانے کی گھڑی آئی ہے
 
چھ دسمبر کو ہوئی بابری مسجد تھی شہید 
نئی نسلوں کو بتانے کی گھڑی آئی ہے
 
تم جو کہتے ہو بنائیں گے وہاں پہ مندر
ہم نے بھی نوش شہادت کی قسم کھائی ہے
 
کاشی متھرا کی طرف آنکھ اٹھانا بھی نہیں 
ظالموں اس میں ہی تم لوگوں کی اچھائی ہے
 
ہم نے دوڑائے ہیں دریاؤں پہ گھوڑے اپنے
اپنی فطرت میں نہیں ناپنا گہرائی ہے
 
ہیں کروڑوں مگر ہاتھوں میں گدائی پیالہ
ہائے فیضان یہ کتنی بڑی رسوائی ہے

You may also like

Leave a Comment