تازہ ترین، سلسلہ 64
فضیل احمد ناصری
مسلمانو! اٹھو اب ہوش میں آنے کا وقت آیا
خدا کےنام پر قربان ہو جانےکا وقت آیا
زمانہ کفر و عصیاں کی اندھیری رات میں گم ہے
صنم خانوں کو راہِ راست دکھلانےکاوقت آیا
عدو مصروف تر ہے کاوشِ شیرازہ بندی میں
تمہیں بھی اپنے ہم مذہب کو اپنانے کا وقت آیا
چلیں گے کب تلک اجلاس میں تکبیر کے نعرے
ادھر آؤ کہ چٹّانوں سے ٹکرانے کا وقت آیا
تمہاری عظمتِ رفتہ تمہیں آواز دیتی ہے
سنو اےنوجوانو!خون گرمانے کا وقت آیا
شکستیں بھول کر پھر سے کرو عزمِ جواں پیدا
بڑھو دیں کے جیالو! منزلیں پانے کا وقت آیا
پلٹ آؤ خدا کی بارگاہِ سرفرازی میں
فری میسن کے منصوبوں کو ٹھکرانے کا وقت آیا
کہا روح الامیں نے آج پھر میری سماعت سے
بدر کا قصۂ پارینہ دہرانے کا وقت آیا
وہی نانِ جویں بخشے گی زورِ حیدری تم کو
جہانِ عیش و عشرت کے قلعے ڈھانے کا وقت آیا
1 comment
شاندار،لاجواب،بہت خوب
اللہ ہمیں اس پیغام کو حرز جاں بنانے کی توفیق عطا فرمائے،اور اس صدا پر لبیک کہنے کی سعادت بخشے،آمین