نئی دہلی:۱٦؍فروری:(قندیل نیوز/شاہنواز بدر)
بابری مسجد تنازع میں مولانا سلمان ندوی کی تجویز کی خواہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے سبھی ممبروں نے مخالفت کی ہولیکن مولانا ندوی پر عائد کئےجارہے رشوت کے الزامات پر بورڈ کے ممبران مولانا ندوی کےساتھ کھڑے ہیں۔مولانا جلال الدین عمری نے کہا کہ مولانا ندوی پر عائد کیے گئےسبھی الزامات بے بنیاد ہیں اور اس کا کوئی ثبوت ہے اگر تو دکھایا جائے۔بورڈ کے نائب صدر مولانا جلال الدین عمری کا کہنا ہے کہ آج الزامات تو اتنے سستے ہوگئے ہیں کہ کوئی کسی پر بھی لگا دیتا ہے ۔ ٹھیک اسی طرح سے کسی ثبوت کے بغیر مولانا سلمان ندوی پر الزامات لگائے گئے ہیں،اگر الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے،تو وہ پیش کریں۔بورڈ کے سکریٹری ظفر یاب جیلانی کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ الزامات میں کوئی دم نہیں ہے۔کسی بنیاد کے بغیر یہ الزامات عائد کئے جارہے ہیں ، اگر ایسا تھا تو الزامات عائد کرنے والے اتنے دنوں سے خاموش کیوں تھے ، اگر الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہو تو دیں ورنہ مولانا کو بدنام نہ کریں۔بورڈ کے ایک اور رکن پروفیسر ریاض عمر کا کہنا ہے کہ ہم ایسے الزامات پر یقین نہیں کرتے ہیں،کل تک آپ ان کے ساتھ تھے اور آج آپ الزامات لگارہے ہیں۔یہ صرف معاملہ کو سنگین بنانے کی کوشش ہے۔بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا کہنا ہے کہ مولانا سلمان ندوی سے کسی خیال کو لے کر کوئی نا اتفاقی ہوسکتی ہے ، لیکن جہاں تک الزامات کا سوال ہے تو وہ جھوٹے ہیں ، جب تک کہ الزامات لگانے والا کوئی ثبوت پیش نہیں کرتا۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے اراکین نے مولانا سلمان ندوی پر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا
previous post