اسلام نہیں ،کچھ مردخطرے میں ہیں،چودہ سوسال کے بعدبیداری آئی:ایم جے اکبر
بل استحصال کے خلاف خواتین کو تقویت دینے والا:مختارعباس نقوی
نئی دہلی28دسمبر(قندیل نیوز)
حکومت آج زبردستی تین طلاق سے متعلق بل منظورکراہی دیا۔اس درمیان خارجہ امور کے وزیرمملکت ایم جے اکبر نے متنازعہ بات کہہ ڈالی ۔ایم جے اکبر نے کہاکہ میں مسلمان کے طور پر بات کر رہا ہوں۔زہر پھیل رہا ہے کہ اسلام خطرے میں ہے۔میں یہ کہتا ہوں کہ خطرے میں کچھ بھی نہیں ہے، کیونکہ بعض مسلمان مردخطرے میں ہیں ہے۔مسلمان کبھی بھی یقین نہیں کریں گے کہ اسلام خطرے میں ہے۔اس نعرہ کی بنیاد پر، آزادی سے قبل ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اب سماج تقسیم کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم شریعت کی بات کرتے ہیں، شریعت کا کوئی قانون نہیں ہے۔ اس کامطلب ہے۔ قانون میں تبدیلی ہوسکتی ہے، لوگوں کو بہتر بنانے کے لئے لوگوں کو بہتربناناچاہیے۔یہ قرآن میں لکھا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص چرائے، تو ہاتھ کاٹو، یہ اللہ کی طرف سے ہے۔میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج آپ ہاتھ کیوں نہیں کاٹتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جہاں مردکا کوئی مسئلہ ہے، آپ آسانی سے قانون بناتے ہیں۔جب یہ خواتین کے حقوق کے مطابق آتا ہے تو اللہ نے یاد آتاہے۔ ایم جے اکبر نے کہاکہ میں قرآن کا ترجمہ پڑھتا ہوں ۔ بعض لوگ خدا کے نام پرخدا کی بے عزتی کرتے ہیں۔قرآن پاک واضح طور پر یہ بتاتا ہے کہ آپ ایسا نہیں کرسکتے۔لیکن1400 سال بعد بھی ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جاگ رہے ہیں۔وہیں مرکزی وزیرمختار عباس نقوی نے اس موضوع پراپنے ٹویٹر پیج پرکہاہے یہ استحصال کے خلاف تقویت دینے والاہے۔نقوی نے لکھا کہ آج لوک سبھا میں نریندر مودی حکومت کی جانب سے ٹرپل طلاق کے خلاف بل مسلم خواتین کوسماجی اورآئینی حقوق دینے کویقینی بنانے والاہے