دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ دارالعلوم ہمیشہ اسی موقف پر قائم ہے
دیوبند :16؍مارچ (قندیل نیوز؍سمیر چودھری)
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ مدارس اسلامیہ کو حکومت سے امداد نہیں لینی چاہئے یہ ہمارا کوئی نیا موقف نہیں ہے بلکہ ہمیشہ سے ادارہ اسی موقف پر قائم ہے ،اس وقت اس سلسلے میں جو میڈیا میں بحث چھڑی ہوئی ہے وہ مناسب نہیں ہے، یاد رہے کہ دارالعلوم دیوبند نے اپنے سے مربوط مدارس کو حکومت سے امداد قبول نا کرنے کے سلسلے میں جو تجویز پاس کی ہے وہ میڈیا میں اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے دراصل دارالعلوم دیوبند اور اس سے وابستہ علماء کا ماننا ہے کہ کہ حکومت سے امداد قبول کرنے کے نتائج مدارس اسلامیہ کے لئے خطرناک ہوسکتے ہیں،اس کا پہلا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ مدارس ومکاتب کی دستوری خود مختاری متأثر ہوجاتی ہے حکومت کی مداخلت کے دروازے کھل جاتے ہیں اس کے نقصانات اب سامنے بھی آنے لگے ہیں جیسا کہ اتراکھنڈ حکومت کے محکمہ تعلیم نے صوبہ کے تمام امداد یافتہ مدارس کو فرمان جاری کردیا ہے کہ ہر مدرسہ اپنے دفتر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر آویزاں کرے ۔جو مدرسہ اس فرمان کی خلاف ورزی کریگا اس کے خلاف انضباطی کاروائی کا انتباہ بھی دیا گیا ہے ۔اسی طرح اترپردیش کی یوگی حکومت نے بھی تمام امداد یافتہ مدارس کو راشٹریہ گان گانے اور یوم جمہوریہ و یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم لہرانے ،اس کو سلامی دینے نیز محکمہ تعلیم کے ذریعہ ان کی ویڈیو گرافی کرنے جیسے احکامات جاری کئے ہیں اس قسم کی تمام پابندیاں سرکاری امداد حاصل کرنے والے مدارس کے لئے ہوتی ہیں دارالعلوم دیوبند نے 1995میں مدارس اسلامیہ کی خود مختاری کے تحفظ ،نظام تعلیم وتربیت کی اصلاح اور مدارس کے مربوط نظام کی غرض وغایت کے لئے رابطہ مدارس اسلامیہ کا شعبہ قائم کیا تھا ۔اس شعبہ سے ہندوستان کے اب تک 3000سے زائد مدارس مربوط ہوچکے ہیں موقعہ بموقعہ نظام تعلیم وتربیت کے سلسلے میں دارالعلوم دیوبند اپنے مربوط مدارس کو راہنما خطوط جاری کرتا رہتا ہے ۔اسی سلسلے میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کے بینر تلے دارالعلوم دیوبند ہر تیسرے سال اپنے مربوط مدارس کا ایک کل ہند اجلاس طلب کرتا ہے ،حال ہی میں منعقد ہوئے کل ہند اجلاس میں بہت سی تجاویز کے ساتھ یہ تجویز بھی از سر نو پیش کی گئی حکومت کی مداخلت سے بچنے کے لئے مدارس کو سرکاری امداد سے اجتناب کرنا چاہئے اور محض نظام چندہ پر مدارس کو اکتفا کرنا چاہئے ۔اس تجویز کو لیکر سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ ہندی انگلش اخبارات اور ٹی وی چینلس میں بحث چھڑی ہوئی ہے ۔اس کی وضاحت کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبندکے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ ادارے کا یہ کوئی نیا موقف نہیں یہ چیز دارالعلوم دیوبند کے آٹھ بنیادی اصولوں میں شامل ہے۔کوئی بھی حکومت رہی ہو دارالعلوم دیوبند کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے اسی قدیم موقف کی تائید میں اس اجلاس میں بھی ایک قرار داد منظور کی گئی ہے ۔
مدارس کو حکومتی امداد نہ لینے پر چھڑی بحث غیر مناسب
previous post