Home قومی خبریں لوک سبھاواسمبلی الیکشن ایک ساتھ فی الحال مشکل

لوک سبھاواسمبلی الیکشن ایک ساتھ فی الحال مشکل

by قندیل

حیدرآباد،22؍جنوری (قندیل نیوز)
سابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی)ٹی ایس کرشن مورتی کا کہنا ہے کہ سال 2024سے پہلے لوک سبھا اور اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے قواعد کے لئے آئین میں ترمیم کی بھی ضرورت پڑے گی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے لوک سبھا اور اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرنے کی بار بار وکالت کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر کرشن مورتی نے کہا کہ مثالی طور پر دیکھیں تو ہر پانچ سال پر ایک ساتھ الیکشن کرانا اچھا رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا یہ ممکن ہے؟ جب تک آئین میں ترمیم نہیں ہوتی اس وقت تک یہ شاید ممکن نہ ہو۔سابق سی ای سی نے کہاکہ ہم یقینی ووٹ ویسٹمنسٹرنظام پر عمل کرتے ہیں ۔اگر ہم امریکی نظام پر عمل کریں، جہاں طے شدہ ایگزیکٹو ہے مدت مکمل طورپر طے ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کو اقتدار سے بے دخل کر بھی دیا جاتا ہے تو ایوان کو کسی اور کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔اس وقت تک پہلے والی حکومت اپنا کام کاج جاری رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ساتھ الیکشن کرانے کا ایک دیگر اختیارات یہ ہو سکتا ہے کہ کسی ایک سال میں ہونے والے سارے انتخابات ایک ساتھ کرا لئے جائیں۔ایسی سفارش پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے کی تھی۔لیکن اس کا بھی مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے اور اسے نافذ کرنے کے لئے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گا۔کرشن مورتی نے کہا کہ انتظامی نقطہ نظر اور پیسے کی بچت کے حساب سے دیکھیں تو ایک ساتھ الیکشن کرانا آسان ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا اس کے علاوہ، بدلے کی سیاست، زہریلا پروپیگنڈہ، پروپیگنڈے اور نجی حملوں میں کمی آئے گی کیونکہ وہ (الیکشن) پورے سال نہیں چلیں گے۔سابق سی ای سی نے کہا کہ ایک ساتھ الیکشن کرانا سال 2019میں تو ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ کچھ ریاستوں کی حکومتوں کی پانچ سال کی مدت تو گزشتہ سال ہی شروع ہوئی ہے اور اگلے سال کچھ دیگر ریاستوں میں انتخابات ہونے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ 2024کے لئے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم مودی کی جانب سے لوک سبھا، اسمبلی اور مقامی بلدیاتی انتخابات کے لئے ایک ہی ووٹر لسٹ کی وکالت کرنے پر کرشن مورتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا بھی ہمیشہ سے ایسا ہی موقف رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے لئے ریاستی الیکشن قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ایک ہی ووٹر لسٹ ہونا چاہئے۔

You may also like

Leave a Comment