Home قومی خبریں قومی تعلیمی پالیسی کوبھگوا رنگ سے دور رکھا جائے :دارالعلوم دیوبند

قومی تعلیمی پالیسی کوبھگوا رنگ سے دور رکھا جائے :دارالعلوم دیوبند

by قندیل

آج سے بنگلور میں منعقد ہونے والے قومی تعلیمی پالیسی کے ڈرافٹ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائینگے تعلیمی تجاویز 
دیوبند:18؍ جنوری(سمیر چودھری؍قندیل نیوز)
نئی قومی تعلیمی پالیسی کے سلسلہ میں آج وزارت انسانی وسائل فلاح و بہبودکے زیراہتمام بنگلور میں منعقد ہونے والے ڈرافٹ کمیٹی کے اجلاس میں دارالعلوم دیوبند اپنی تجاویز پیش کرے گا۔ معتبر ذرائع کے مطابق دارالعلوم دیوبند نے اپنی تعلیمی تجاویز کو ملک کی سیکولر تعلیم اور طرز تعلیم پر مرکوز رکھاہے ،دارالعلوم کی تجاویز میں بنیادی طور پر اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ملک کی تعلیمی پالیسی کو بھگوارنگ میں رنگنے کی جو کوششیں کی جارہی ہیں اس سے بچایا جائے دارالعلوم دیوبند نے تعلیمی اداروں میں یوگا کو لازمی قرار دینے کی بھی مخالفت کی ہے،اس سلسلے میں تجویز رکھی جاسکتی ہے کہ تعلیمی اداروں میں یوگا کو زیادہ سے زیادہ ورزشی پیریڈ میں اختیاری سبجیکٹ بنایا جاسکتا ہے ،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے اپنی تجاویز کی اساس سیکولرازم پر رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں کسی ایک مذہب ،ایک زبان ،ایک تہذیب کا غلبہ نظر نہ آئے ،ہندوستان چونکہ ایک سیکولر اسٹیٹ ہے اس لئے اس کے تعلیمی اداروں میں دی جانے والی تعلیم بھی مذہبی رنگ سے پاک اور سیکولر ہونی چاہئے ،خاص بات یہ ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے مدار س اسلامیہ میں دی جانے والی تعلیم کو حق تعلیم (آر ٹی ای)کے تحت مدارس کی تعلیم کو بھی تسلیم کیا جائے ممکنہ طور پر تجاویز میں یہ شق بھی شامل ہوگی کہ حکومت ہند کی تعلیمی کمیٹیوں میں مسلم نمائندگی کا خصوصی خیال رکھا جائے دارالعلوم دیوبند پہلی مرتبہ اپنے موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے یہ تجویز بھی پیش کرسکتا ہے کہ ہندوستان کے مدارس اسلامیہ کی تعلیم دیگر عصری تعلیمی اداروں کے مساوی منظور اور تسلیم کیا جائے ۔نئے قومی تعلیمی پالیسی میں دارالعلوم دیوبند نے اردو کی بقاء اور ترقی کو بھی پیش نظر رکھا ہے یہ تجویز بھی پیش کی جاسکتی ہے کہ جن اداروں میں دس فیصد مسلم طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہوں ان تعلیمی اداروں میں اردو کی تدریس کا نظم لازمی طور پر کیا جائے ،دارالعلوم دیوبند انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے بہت شارٹ نوٹس پر تجاویز پیش کرنے کے لئے مدعو کیا ہے ،قلیل مدت میں جو تجاویز ممکنہ طور پر پیش کی جاسکتی ہیں وہ پیش کی جائیں گی چونکہ قومی تعلیمی پالیسی ایک نہایت حساس مسئلہ ہے اس لئے اس ایشو پر غور وخوض کے لئے بھرپور وقت ملنا چاہئے تھا ۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے ڈرافٹ کمیٹی اجلاس میں رکن شوریٰ مولانا محمد اسماعیل مالیگاؤں شرکت کررہے ہے۔

You may also like

Leave a Comment