قانونی اصطلاحات کی آسان تفہیم و تعبیر کی ضرورت : پروفیسر ارتضیٰ کریم
قانونی دستاویزات کی اہمیت ہمیشہ رہتی ہے اور اس کی معنویت سے انکار ممکن نہیں ۔ ہماری عدالتوں کی زبان فارسی اور اردو پر مشتمل ہے۔ اس حوالے سے جو اصطلاحات عدالتوں اور محکمۂ پولیس میں مستعمل ہیں، عہد حاضر کے متعلقہ افسران کو اس کو سمجھنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کونسل ان پریشانیوں کے حل کے لیے سہ روزہ ریفریشر کورس کا انعقاد صدر دفتر دہلی کے علاوہ مختلف ریاستوں میں کرنے جا رہی ہے۔ جس میں کونسل حکومت ہند کے مختلف شعبہ جات مثلاً محکمۂ پولیس، تفتیشی ایجنسیاں، سی بی آئی، این آئی اے، آئی بی کے علاوہ محکمۂ مالیات اور عدلیہ سے متعلق حضرات کو مدعو کرے گی۔ اور ایسے ماہرین قانون سے خدمات لے گی جو نہ صرف اردو ، ہندی اور انگریزی زبانوں پر عبور رکھتے ہوں بلکہ عدلیہ کے طریقۂ کار سے بھی واقف ہوں۔ یہ باتیں کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم نے صدر دفتر میں منعقدہ لیگل پینل کی میٹنگ میں کہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے نہ صرف ان اداروں کے افسران کو افہام و تفہیم میں آسانی ہوگی بلکہ اردو داں طبقہ کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا۔ اس میٹنگ کی صدارت معروف ماہر قانون پروفیسر طاہر محمود نے کی۔ انھوں نے ڈاکٹر ظفرمحفوظ نعمانی کی کتاب ’بین الاقوامی قانون‘ کی عنقریب اشاعت پر خوشی کا اظہار کیا اور کونسل کے ڈائرکٹر کی کاوشوں کی ستائش کی۔
اس موقع پر جناب احتشام عابدی نے ایک تجویز پیش کی کہ کونسل ٹیکس اور جی ایس ٹی سے متعلق عام فہم زبان میں ایسی کتاب لائے جس سے سماج کے ایک بڑے طبقے کو فائدہ پہنچ سکے۔ قانونی سمجھ نہ ہونے کے سبب مالی نقصان اور وقت کی بربادی ہوتی ہے۔ تمام ممبران نے اس تجویز کو منظوری دی۔
میٹنگ میں پروفیسر طاہر محمود کے علاوہ پروفیسر خواجہ عبد المنتقم، جناب احتشام عابدی، ڈاکٹر افضل قادری، ڈاکٹر محمد ظفر محفوظ نعمانی کے ساتھ کونسل کے متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔
قومی اردوکونسل کے صدر دفترمیں لیگل پینل کی میٹنگ کا انعقاد
previous post