Home غزل غزل

غزل

by قندیل

نائلہ شیخ فلاحی
کسی بھی خاک میں پیدا شدہ نمی کی طرح
مجھے عزیز ہے تو میری زندگی کی طرح
بے اختیار یہ دل مسکرانے لگتا ہے
وہ شخص لگتا ہے مجھ کو کسی خوشی کی طرح
کھِلی ہوئی ہے تری یاد ان فضاؤں میں
کسی حسین سے منظر کی سادگی کی طرح
اداس ہونے نہیں دیتی ایک پل بھی مجھے
بہت شریر ہے تصویر آپ ہی کی طرح
وہ آنکھوں آنکھوں عجب بولتا ہوا لہجہ
سنائی دیتا رہا مجھ کو خامشی کی طرح
دلوں میں نقشِ محبت سا اک ابھرتا وجود
غزل میں آتا ہوا کوئی شاعری کی طرح
گزر رہی ہے مرے دل سے نائلہ وہ یاد
دیے جلاتی ہوئی مجھ میں روشنی کی طرح

You may also like

Leave a Comment