Home غزل غزل

غزل

by قندیل

سعودعثمانی
زرد ،شہابی،عنبری برگِ خزاں بکھر گئے
اشک بہائے پیڑ نے،روح سے بوجھ اتر گئے
ایک ہی شب میں کٹ گئی خواب کی اصل زندگی
آنکھ لگی تو جی اٹھے،جاگ گئے تومرگئے
مسکنِ بے پناہ میں،عشق کی خانقاہ میں
درد فروش کیا ہوئے،دل زدگاں کدھر گئے
آتشی غم میں تھےرواں،کارِ جہاں وکارِجاں
نقش میں رنگ کیامیاں،رنگ میں نقش بھر گئے
باغ تھااور ہمیشگی،ہم نے ادھر نظرنہ کی
ایکدرخت منع تھا،اس لیے ہم ادھرگئے

You may also like

Leave a Comment