Home غزل غزل

غزل

by قندیل

فوزیہ مغل
تم سے مل کر یہ لگا خود سے ملاقات ہوئی
آج یہ بابِ محبت میں نئی بات ہوئی
اب نہ پہلی سی توجّہ نہ وہ پہلا سا سلوک
ختم اب جیسے ہر اک رسمِ مراعات ہوئی
چَھٹ گئے سر سے مرے رنج و الم کے بادل
رات بھر آنکھوں سے اشکوں کی وہ برسات ہوئی
ہم مسافر تھے رہِ عشق کے یا خانہ بدوش
دن کہیں ہم نے گزار ا تو کہیں رات ہوئی
ہم سے انسانوں کی اس عالمِ ہستی میں بھلا
کس کو معلوم ہے کیسے بسر اوقات ہوئی
آخری وقت میں وہ آئے ہیں پُرسش کو مری
فصلِ جاں سوکھ گئی اپنی تو برسات ہوئی
فوزیہؔ مل ہی گئی منزلِ مقصود ہمیں
شکر ہے گردشِ ایام کو بھی مات ہوئی
شاعرہ کا مختصر تعارف
نام : فوزیہؔ مغل
تاریخ و مقام پیدائش : 6 2دسمبر لاہور
مقیم فرنکفرٹ جرمنی
اضافِ ادب : غزل،نظم،افسانہ،کالم،مضمون،سفر نامہ
طبع شدہ: ’’ بھرم‘‘ ۔شاعر ی۔ ’ بُلھا عاشقی ؒ ۔ ’اللہ پا کستان‘‘ ۔نثر
نشانِ حیدر کی کہانی نانی ااماں کی زبانی ۔نثر
’’ ماں تیری عظمت کو سلام‘‘ ۔مرتب
نبی ﷺ کا قصیدہ ۔ مرتب
زیرِ ترتیب: امیرِ شہر (شاعری) ترکِ تعلق (افسانے)
چیرپرسن: ’’ پیس اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ‘‘
چےئرپرسن مغل پبلشنگ ہاؤس لاہور
اعزازات: (U,R,I) امن ایوارڈ (۲۰۰۵)
شری راجیو گاندھی ایوارڈ (۲۰۰۶) بھارت
سلطان باہو ایوارڈ (۲۰۰۶)
بلھے شاہ ایوارڈ (۲۰۰۷)
سی ایم ایس ایوارڈ (۲۰۰۷)

You may also like

Leave a Comment