Home غزل غزل

غزل

by قندیل

سعودعثمانی
گزرتی عمر ہے اور انتظار خواب کا ہے
عجیب فاصلہ آنکھوں کے پار خواب کا ہے

غروب ہوتے ہوئے چاند کو مبارک ہو
کوئی تو ہے کہ جسے اختیار خواب کا ہے

کبھی کبھی ترا چہرہ چھپا نہیں پاتا
وہ بھید بھی جو کسی رازدار خواب کا ہے

۔طلائی خاک ، دمکتا فلک ، سنہرے شجر
عجیب رنگ ترے زرنگار خواب کا ہے

خود اپنے آپ میں یوں منعکس ہیں آئینے
کہ جیسے خواب پہ دار و مدار خواب کا ہے

You may also like

Leave a Comment