Home غزل غزل

غزل

by قندیل

محمد رضا جاسم

ریسرچ اسکالر دہلی یونیورسٹی
اس کو اب بھول کر کہاں جاؤں
یاد آتا ہے وہ جہاں جاؤں

وہ تو سنتا نہیں فغاں میری
جی نہیں چاہتا وہاں جاؤں

جو سکوں ماں کی گود میں پایا
اب وہ ملتا نہیں جہاں جاؤں

مجھ سے منہ پھیر لیں گے وہ اپنا
فقر و فاقہ میں گر وہاں جاؤں

خوشبوئے علم وفن ہی اے خالق
مہکے ہر سو‘ جہاں جہاں جاؤں

You may also like

Leave a Comment