محمد شاہ رخ خاں
نمک زخموں پر مت لگایا کرو تم۔۔۔
مجھے باتوں سے مت رجھایا کرو تم۔۔۔
مرے خوابوں میں اب نہ آیا کرو تم۔۔۔
مجھے رات بھر مت جگایا کرو تم۔۔۔
سرابوں سے اپنی بھری زندگی ہے۔۔۔
مری باتیں دل سے لگایا کرو تم۔۔۔
دسمبر کی شدت بھری راتوں میں یوں۔۔۔
نہ یادوں کی چادر اٹھایا کرو تم۔۔۔
مرا ہے اندھیروں سے رشتہ پرانا۔۔۔
مجھے بے وجہ مت ستایا کرو تم۔۔۔
وفا کے تقاضے لئے بیٹھے ہیں جو۔۔۔
انھیں نیند سے پھر جگایا کرو تم۔۔۔
مری خامشی پر وہ جو ہنس رہے ہیں۔۔
انھیں آئینہ بھی دکھایا کرو تم۔۔۔
2 comments
Beautifull lines MASHA ALLAH….Loved it..:)
شکریہ محترمہ دعائیں آپ کی