Home غزل غزل

غزل

by قندیل

عظیم راز قاسمی
مجھ پہ تو کردے اتنا کرم
دل میں بسا لے مجھ کو صنم
جب بھی تیری یاد آتی ہے
ہو جاتی ہے آنکھیں نم
اب تو مجھ سےنظریں ملا
اب تو رکھ لے میرا بھرم
زلف ہے تیری کالی گھٹا
ہوش ربا ہے پیچ و خم
اشک کا تیرے کیا کہنا
جیسے پھولوں پہ شبنم
تیرے سوا اب کون یہاں
جس کو سناؤں درد و غم
تو ہی میری اول و آخر
زندگی میری ہےتجھ پہ ختم
راز کو تو بس اتنا بتا
کرتا ہے تجھ سے پیار کیا کم

You may also like

1 comment

عفیفہ تبسم 10 مارچ, 2018 - 21:43

بہت خوب

Leave a Comment