Home قومی خبریں جے پور میں مسلم خواتین کی تاریخی ریلی ،تقریباََچارلاکھ خواتین نے سرکارکوآئینہ دکھایا

جے پور میں مسلم خواتین کی تاریخی ریلی ،تقریباََچارلاکھ خواتین نے سرکارکوآئینہ دکھایا

by قندیل
طلاق بل دھوکہ،مسئلہ کاحل نہیں،سرکاربل واپس لے:ڈاکٹراسماء زہرا
مخالفت جاری رہے گی :مولانافضل الرحیم مجددی ،قا نون سازی کی کوشش جمہوریت کی پامالی:مولاناعمرین محفوظ رحمانی

جے پور:28؍فروری(قندیل نیوز)
مسلم وومن پروٹیکشن بل کے نام سے مرکزی حکومت نے جو بل لوک سبھا سے منظور کروایا ہے، اورجو اب راجیہ سبھا میں معلق ہے، اس کے سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں مسلم خواتین کی خاموش ریلی کا سلسلہ دراز ہے،مالیگاؤں ، مونگیر، بھوپال، لاتور، اجین ،پٹنہ،سہرسہ، سمری بختیار پورکٹیہار، جالنہ وغیرہ مقامات کے احتجاجی پرامن خاموش ریلی کے بعد آج بروز بدھ ہندوستان کے مشہور تاریخی شہر جے پور میں خواتین کی زبردست ریلی نکالی گئی، اس تاریخی ریلی میں چار لاکھ خواتین نے شرکت کی، صبح دس بجے چار دروازہ سے شروع ہونے والی یہ ریلی رام گنج،گھاٹ گیٹ ، نواب کا چوراہا سے ہوتی ہوئی موتی ڈونگری روڈ مسلم مسافر خانہ تک پہونچی،جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمہ داران اور ممبر خواتین نے اس ریلی سے خطاب کیا،اختتامی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )نے فرمایاکہ آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی آواز پر اتنی بڑی تعداد میں جے پور کی خواتین کا اس ریلی میں شرکت کرنا اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان خواتین شریعت اسلامی سے مطمئن ہیں، اور دین و شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کا عزم رکھتی ہیں، انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈنے طلاق ثلاثہ بل کے سلسلے میں پہلے دن سے اپنا موقف واضح کیا ہے کہ یہ بل شریعت اسلامی اور آئین ہند دونوں کے خلاف ہے۔

ریلی سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)نے فرمایا کہ ہمارا ملک جمہوری ملک ہے یہاں جمہوری قدروں کی پاسداری کی جا تی رہی ہے، اگر کسی مذہب کے ماننے والوں پر ان کی مرضی کے خلاف کوئی قانون زبردستی مسلط کیا جائے تو یہ جمہوریت اورانسانیت دونوں کی خلاف ورزی ہے، افسوس کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کی مرضی کے برخلاف ان پر طلاق ثلاثہ بل مسلط کر رہی ہے اور میڈیا کے ذریعے پور ے ملک میں یہ تصویر پیش کی جا رہی ہے کہ خود مسلم خواتین اسلامی شریعت کے قوانین سے مطمئن نہیں ہیں،آج کی یہ عظیم الشان اور تاریخی ریلی مرکزی گورنمنٹ کو یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ مسلم خواتین اپنا سب کچھ قربان کر سکتی ہے،مگر دین و شریعت سے دست بردار ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں، آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی ورکنگ کمیٹی کی ممبر او ر وومنس ونگ کی سربراہ ڈاکٹر اسماء زہرہ نے اپنی تقریر میں یہ بات کہی کہ حکومت کا مجوزہ طلاق ثلاثہ بل اور ۲۸؍جنوری کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے مشترکہ خطاب میں صدر جمہوریہ کا یہ کہنا کہ ’’مسلمان عورتیں غلامی اور ذلت سے دوچارہیں‘‘ افسوس ناک ہے،طلاق ثلاثہ بل خودمسلمان عورتوں کو دشواریوں ،پریشانیوں اور مصیبتوں سے دوچار کرنے والا ہے،یہ مسلم عورت کے مسائل کاحل نہیں ہے،بلکہ مزید مسائل پیدا کرنے والا ہے،اسی لیے پورے ملک کی مسلمان خواتین اس طلاق ثلاثہ بل کو رد کر رہی ہیں، آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی چنئی سے تعلق رکھنے والی ممبر فاطمہ مظفر صاحبہ اور جے پور کی بورڈ کی ممبر یاسمین فاروقی صاحبہ ، امارت شرعیہ پٹنہ سے تشریف لائے ہوئے مولانا محمد سہراب ندوی اور محترمہ ثنا ء فاطمہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا،آخر میں اس ریلی کے قائد اوربورڈ کے سکریٹری حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب نے قرارداد پیش کی جسے تمام خواتین نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔

بعد ازاں خواتین کاایک وفد گورنر ہاؤ س گیا، جہاں اس نے جناب کلیان سنگھ (گورنر ) کو میمورنڈم پیش کیا، اور طلاق ثلاثہ بل کے سلسلے میں مسلم خواتین کے جذبات و احساسات سے انہیں واقف کرایا، اورا س بات کا مطالبہ کیاکہ وہ میمورنڈم اور مسلمان خواتین کے جذبات و احساسات کوصدر جمہوریہ ہند اوروزیر اعظم تک پہونچائیں ،آ ل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکے سکریٹری حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب نے جے پور کی تمام دینی ملی ، سماجی تنظیموں ، مختلف مسالک کے نمائندگان او ر ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے ایک مہینے سے شب وروز محنت کرنے والے تمام نوجوانوں اور کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ا س عزم کا اظہار کیا کہ ہم دین و شریعت کے تحفظ کے لیے آخری سانس تک جدوجہد کرتے رہیں گے اور کسی بھی مرحلے میں ہمار ے ارادوں اورعزائم میں کوئی کمزوری نہیں آئے گی۔ان شاء اللہ الرحمان

You may also like

Leave a Comment