بے اثرجرم پرسزاغیرقانونی اورغیرعقلی،میڈیاگمراہی نہ پھیلائے،مسلم خواتین کوبل منظورنہیں
مسلم پرسنل لاء بورڈکی ویمن و نگ نے کی سخت تنقید،ننانوے فیصدمسلم خواتین بل کے خلاف
نئی دہلی29دسمبر(قندیل نیوز)
مسلم پرسنل لاء بورڈکی خواتین ونگ نے پارلیمنٹ میں منظورکیے گئے طلاق بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے خودخواتین کے خلاف سنگین قراردیاہے ۔خواتین ونگ کی سربراہ ڈاکٹراسماء زہرانے اپنے بیان میں کہاہے کہ تمام مسلمانان ہند شروع ہی سے مخالفت کرتے آئے ہیں۔ یہ شریعت اسلامی(مسلم پرسنل لاء )میں کھلی مداخلت ہے۔99% مسلمان خواتین مسلم پرسنل لاء کی تائید میں ہیں اس بل کی شدیدمخالفت کرتے ہیں۔مسلم خواتین‘ طلاق ثلاثہ بل کے خلاف ہیں اوراس کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہیں۔ اسکے تمام دفعات اور شقیں دستور ہند میں مسلمانوں کو دئیے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں اور مسلم پرسنل لاء کے اصولوں کے بھی مغائر ہیں۔یہ بل مکمل طور پرمسلم خواتین اور بچوں کے خلاف ہے ۔ اس بل کی وجہ سے مسلم خواتین وبچوں کو کئی قانونی پیچیدگیوں اور سماجی مسائل سے دوچار ہونا پڑئے گا۔ یہ بل سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف بھی ہے اور یہ بل انڈین پینل کوڈ کے دفعات کے مطابق نہیں ہے۔اس بل کے تحت جب شوہر کوتین سال کیلئے جیل بھیجا دیاجائیگا تو اسکی بیوی اور بچوں کے خرچے کا ذمہ دار کون ہوگا۔؟ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ طلاق بھی نافذ نہیں ہوگی اور ایک بے اثر جرم کے لیے شوہر کو تین سال کی سزا بھی دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ خواتین کی کئی تنظیمیں جو زمینی سطح پر سماج سدھار کا کام کررہی ہیں وہ اس بل کی کھلے طور پر شدید مخالفت کررہی ہیں۔لیکن ان کے اس استدلال کو حکومت شروع ہی سے نظر انداز کررہی ہے۔ صرف چند بے بہرہ گمراہ خواتین کو میڈیا میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ یہ تاثر دیاجائے کہ تمام مسلم عورتیں اس بل کی تائید میں ہیں۔ یہ نام نہاد مسلم خواتین نہ مسلم پرسنل لاء کاعلم رکھتی ہیں اور نہ یہ ملت اسلامیہ کی نمائندہ ہیں۔انہوں نے سوال کیاکہ اس بل کوعلماء کرام، مسلم جماعتیں ،مذہبی قائدین و اسکالرس کی رائے جانے بغیر کس طرح مسلمانوں پرمسلط کیاجاسکتاہے۔؟۔ ہم تمام سکیولر جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ کے مشکور ہیں جنھوں نے کھل کر اس بل کی مخالفت کی ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے صرف 120دن میں کابینہ میں اس بل کو منظوری دے کر پارلیمنٹ میں آج پاس بھی کردیا گیا۔ انہوں نے اس عجلت پسندی پرسوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی سرکار مسلم عورتوں کی ہمدردی کے نام پر مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کی ہے۔ تمام مسلمانان ہنداس بل کی متفقہ طور پر سختی سے مذمت اور مخالفت کرتے ہیں ۔
طلاق ثلاثہ بل انڈین پینل کوڈکے خلاف
previous post