Home قومی خبریں صدرکے خطاب کے ساتھ بجٹ سیشن کاآغاز

صدرکے خطاب کے ساتھ بجٹ سیشن کاآغاز

by قندیل

حکومت کی تعریفوں کے پل باندھے
نئی دہلی، 29 جنوری (قندیل نیوز)
صدرجمہوریہ رام ناتھ کووندکے خطاب سے آج پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا آغاز ہوا۔ صدر نے اس خطاب میں نریندر مودی حکومت کی گزشتہ تقریباََچارسال کی کامیابیوں کوسلسلہ وار طریقے سے ملک کے سامنے رکھا۔ اس دوران کووند نے جوباتیں ملک کے سامنے رکھیں ان میں نریندرمودی حکومت کا2019 کا ایجنڈا بھی جھلکا۔پی ایم مودی کی کئی ایسی اسکیمیں ہیں،جنہیں2019 تک مکمل کرنے کا ہدف حکومت نے رکھا ہے۔ صدرجمہوریہ نے خطاب میں کہاہے کہ حکومت سماج کے ہر طبقے تک ترقی پہنچانے کی سوچ کے ساتھ’ وزیر اعظم دیہی سڑک منصوبہ ‘کا کام تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔2014 میں گاؤں کے صرف 56 فیصد سڑکیں کنکٹوٹی سے منسلک تھے۔ابھی 82فیصد سے زیادہ گاؤں سڑکوں سے جڑ چکے ہیں جن میں سے بیشتر دور دراز علاقوں میں ہیں ۔حکومت اگر اسے کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو یقینی طور پر 2019 میں اس کا سیاسی فائدہ ملے گا۔ خاص طور پر تب جبکہ گجرات انتخابات کے بعد یہ کہا جا رہا ہو کہ دیہی ووٹر بی جے پی سے روٹھے ہوئے ہیں۔صدر نے خطاب میں کہا کہ ملک میں سب کے سر پر چھت ہو اور انہیں پانی۔بجلی ٹوائلٹ کی سہولت ملے، اس ذمہ دارانہ سوچ کے ساتھ میری حکومت ملک کے ہر بے گھر غریب خاندان کو سال 2022 تک گھر فراہم کرنے کے مقصد پر کام کر رہی ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں شہری اور دیہی علاقوں میں 93 لاکھ سے زیادہ گھروں کی تعمیر کی گئی ہے۔’’وزیر اعظم رہائش گاہ منصوبہ۔ شہری‘‘ کے تحت غریبوں کو گھر بنانے کے لئے سود کی شرح میں 6 فیصد راحت دی جا رہی ہے۔ بجلی، پانی جیسے مسائل ہمیشہ سے انتخابات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اگر حکومت 2022 کے اپنے ہدف کا نصف بھی 2019 تک مکمل کرتی ہے تو اس سے اس غریب اور متوسط طبقہ کے خاندانوں کے ووٹ بٹورنے میں آسانی ہوگی۔صدر نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہر غریب کو بھرپیٹ کھانے کے لئے بنائے گئے نیشنل فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت ملک کی تمام ریاستوں میں سستی شرح پر اناج دینے کا بندوبست ہے۔غریبوں کو ایک روپے فی مہینہ اور 90 پیسے روزانہ کے پریمیم پر، انشورنس اسکیمیں بھی قابل رسائی کرائی گئی ہیں، اب تک 18 کروڑ سے زائد غریب ’وزیر اعظم سیکورٹی انشورنس سکیم‘ اور’وزیراعظم جیون جیوتی بیمہ منصوبہ‘ میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔ فوڈ سیکوریٹی قانون یو پی اے حکومت کی دین ہے لیکن اس کا فائدہ عوام تک پہنچتا اس سے پہلے ہی منموہن حکومت چلی گئی، غریبوں کا انشورنس مودی حکومت کااہم منصوبہ ہے۔ اس قانون اور منصوبہ بندی کا فائدہ غریبوں کو ملا تو بی جے پی کو بھی اس کا انتخابی فائدہ ملے گا۔
صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ میری حکومت نے’ ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘‘منصوبہ بندی شروع کی تھی۔ اس سکیم کے مثبت نتائج کو دیکھ کر اب 161 اضلاع سے بڑھاکر 640 اضلاع تک کردیاگیاہے۔ اس کے علاوہ غریب خواتین کو ’’وزیر اعظم اججولا منصوبہ ‘‘ کے تحت 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ گیس کنکشن دئے جا چکے ہیں ۔ اججولا منصوبہ بندی کے فوائد بی جے پی یوپی کے اسمبلی انتخابات میں دیکھ چکی ہے۔ اس کا دائرہ بڑھاکربی جے پی اپنے ووٹ کا دائرہ بھی بڑھا سکتی ہے کیونکہ اس اسکیم سے دیہی خواتین کے درمیان اس کی رسائی ہوئی ہے۔صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ میری حکومت نے غریبوں اور درمیانے طبقے کے لئے خاص طور خودکارروزگار کو فروغ دینے کے لئے بغیر بینک گارنٹی قرض دینے پر زور دیا ہے۔’’پردھان منتری مدرایوجنا‘‘ کے تحت اب تک تقریباََ10 کروڑ قرض منظور کیے گئے ہیں اور 4 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض دیا گیا ہے۔ تقریبا 3 کروڑ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اس منصوبہ بندی کا فائدہ اٹھایا ہے اور سیلف ایمپلائڈ شروع کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ مدرایوجنا کو وزیر اعظم مودی اپنی بڑی کامیابی قرار دیتے رہے ہیں، اس منصوبہ کے ذریعے نوجوانوں کو لبھایا جا سکتا ہے جو کہ پہلے ہی پی ایم مودی کا بڑا ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں روزگارکی کمی کو لے کر پوچھے گئے سوال کا جواب بھی کابینہ وزیرروی شنکر پرساد نے مدرایوجنا سے پیدا سیلف ایمپلائڈ پر دیا تھا۔صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی کو2022 تک دوگنا کرنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے جہاں ایک طرف یوریا کی پیداوار بڑھی ہے۔ وہیں 100 فیصد نیم کوٹنگ کے بعد یوریا کی کالابازاری بھی رکی ہے۔’وزیر اعظم فصل انشورنس منصوبہ بندی‘ کے تحت کسانوں کو سستی اور آسان انشورنس سروس فراہم کی جا رہی ہے۔سرکاری پالیسیوں میں بھلے ہی کسان نظرانداز رہا ہو لیکن انتخابی حکمت عملی میں اسے کبھی نظر انداز نہیں کیا جاتا۔ مودی حکومت نے بھی کسانوں کو یہ صاف پیغام دے دیا ہے کہ وہ ان کی فکر مند ہے اور اگر کسانوں نے حکومت کے اس دعوے پر اعتماد کیا تو انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی طے ہے۔صدر نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کے لیے تقسیم نہیں بلکہ با اختیار بنانے کی بات کہی ہے۔ تین طلاق، محرم، حج سبسڈی کو لے کر مودی حکومت کا رخ اسے مسلم خواتین کا ساتھ دلا سکتا ہے، ساتھ ہی کانگریس پر تقسیم کرنے کا الزام لگا کر بی جے پی کو بااختیار بنانے کے اپنے فارمولے سے ہندو ووٹروں کو بھی اپنے حق میں ایک جٹ کر سکتی ہے۔
پارلیمنٹ میں جمہوریت میں کمی آئی ہے:ملکاارجن کھڑگے
پرانی شراب کونیالیبل لگاکرپیش کیاگیا،صدرجمہوریہ کے خطاب پرکانگریس کاطنز
نئی دہلی، 29 جنوری (قندیل نیوز)
صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے ساتھ بجٹ سیشن شروع ہو چکا ہے۔ صدر نے اپنے خطاب میں حکومت کی کامیابیوں کی جھڑی لگادی ہے اوربی جے پی حکومت کے نظریے کی حمایت کرتے ہوئے مستقبل کے ایجنڈے کو پیش کیا ہے۔خطاب کے بعد حزب اختلاف نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکاارجن کھڑگے نے کہا کہ خطاب میں کچھ بھی نیا نہیں ہے، تمام پرانے منصوبوں کا ذکر کیا گیا ہے، کھڑگے نے کہا کہ پرانے شراب ایک نیا لیبل کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔کھڑگے نے کہا کہ اس بجٹ سیشن میں بحث کے لیے کوئی وقت ہی نہیں ملے گا، حکومت کی طرف سے بلوں کو آخری لمحے میں پیش کیاجارہاہے۔ اس سے پارلیمنٹ میں جمہوریت میں کمی آئی ہے، حکومت چیزوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔آپ کو بتادیں کہ صدر رام ناتھ کووند نے تین طلاق بل، سماجی انصاف، خواتین کے لئے حکومت کی پالیسی، کسانوں کے لئے حکومتی کام وغیرہ کے بارے میں بات کی۔ کووند نے خطاب میں ڈیجیٹل انڈیا کی دیہی ترقی کے بارے میں بات کی۔

You may also like

Leave a Comment