نئی دہلی۔ 9؍ جنوری،(قندیل نیوز)
شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی میں علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے شعبۂ اردو کے چیرمین پروفیسر محمد ہاشم کا ’اردو تحقیق اور ریسرچ اسکالرس کی ذمہ داریاں ‘ کے موضوع پر خصوصی لکچر کا اہتمام کیا گیا جس میں خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد ہاشم نے کہا کہ طلبا ملک کا مستقبل ہیں۔ آج آپ جو کچھ سیکھیں گے اس کا فائدہ ملک اور قوم کو ہوگا۔ ریسرچ اسکالرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلاسیکی موضوعات کو فرسودہ مان کر ان پر ریسرچ کرنا مت چھوڑیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر علم عروض اور تاریخ گوئی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ علوم ہمارے ادبی سرمائے کا اہم حصہ ہیں۔ ہمارے بزرگ ادباء نے ان علوم میں خصوصی مہارت پیدا کی تھی۔ علامہ اقبال کی تاریخ گوئی میں خصوصی مہارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ برمحل عمدہ تاریخیں بیان کردیا کرتے تھے۔ انہوں نے اقبال کی زندگی اور علمی سرگرمیوں کو طالب علموں کے عملی نمونہ قرار دیا۔ تحقیق کے بنیادی اصولوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ جو بھی لکھیں اس میں ان اصولوں کو ضروری طور پر برتیں۔ پروفیسر ابن کنول ،صدر شعبہ اردو نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ پروفیسر محمد ہاشم سے ہماری دوستی 45سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ وہ حقیقی معنوں میں استاد ہیں۔ طلبا کی بھلائی کے لیے وہ ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد کاظم نے کہا کہ پروفیسر محمد ہاشم تحقیق کے مرد میداں ہیں۔ کلاسیکی ادب پر ان کی گہری نظر ہے۔ آج کی گفتگو ان کی علمی صلاحیتوں کی ایک جھلک ہے۔ ڈاکٹر احمد امتیاز نے شکریہ کی رسم ادا کرتے ہوئے شعبہ کی تحقیقی سرگرمیوں کا ذکر کیا۔ پروگرام میں ڈاکٹر مشتاق عالم قادری، ڈاکٹر سرفراز، ڈاکٹر محمد دانش، ڈاکٹر عزیر احمد ، ڈاکٹر محمد ارشد، شاداب شمیم، شاہنواز اور ضیاء الحق کے علاوہ طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔