نیویارک:09؍اپریل ( قندیل نیوز)
بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کا دعویٰ ہے کہ ان کی پارٹی کی 2019کے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کی پوری تیاری ہے اور ان کی دوسری مدت میں وہ رہی سہی بدعنوانی کو بھی ختم کر دے گی۔جنوبی ایشیا بزنس ایسوسی ایشن کی طرف کولمبیا بزنس اسکول میں منعقد 14 ویں سالانہ انڈیابزنس کانفرنس میں اپنے خطاب میں سوامی نے کہا کہ بی جے پی اپنے دوسرے دور اقتدار میں مضبوط اور متحد ہندوستان کی تعمیر کرے گی۔سوامی نے کہاکہ 2019میں اکثریت حاصل کرنے کی ہماری پوری تیاری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اقتدار میں تین وجوہات سے آئے ہیں۔پہلا نریندر مودی کی گڈ گورننس کی شبیہ، دوسرا بدعنوانی کے خلاف جنگ اور تیسرالوگوں خاص طور پر ہندوؤں کو ذات پات سے اوپر اٹھ کر ایسی پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے حوصلہ افزائی کرنا جو ہندوؤں کے مفادات کی حفاظت کرے۔انہوں نے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات کی تیاری میں بی جے پی گزشتہ پانچ سال میں جس بدعنوانی کو دور نہیں کر سکی اس کا خاتمہ کریں گے۔اور مضبوط اور متحد ہندوستان بنانا چاہتے ہیں۔ہم اقلیتوں کے خلاف نہیں ہیں۔ان وعدوں کے ساتھ تشہیر کرے گی۔اس کانفرنس میں طالب علم،تعلیم، کاروباری اور افسر شامل ہوئے۔اس میں سوامی نے ہندوستان کے سیاسی اور اقتصادی منظر نامے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ بی جے پی حکومت کا اقتصادی محاذ پر کارکردگی گڈ گورننس کے اس وعدے سے اب بھی دور ہے جو اس نے اقتدار میں آنے پر سال 2014 میں کیا تھا۔یہی نہیں نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے صورت حال اور پیچیدہ ہوگئی۔سوامی نے نوٹ بدی کو ناکام بتایا اورکہا کہ عوام نے اس پر اعتراض ظاہر نہیں کیا کیونکہ انہیں ایسا لگا کہ اس کے ذریعے امیر لوگوں کو قانون کے دائرے میں لایا گیا۔انہوں نے کہاکہ فی الحال تو جی ایس ٹی ایک خواب ہے۔اس کی تعمیل بہت کم ہو رہی ہے۔یہ ناکام ہے۔ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا۔کاروباری اداروں کے درمیان یقینی طور پر یہ اقتباس ہے کہ یہ ٹیکس دہشت گردی ہے اور اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔بڑے بینکوں میں کئی کروڑوں کے گھوٹالے کے بارے میں سوامی نے کہا کہ اس کی وجہ رہنماؤں کی کاروباریوں سے ساز گاٹھ ہے۔ سوامی نے کہاکہ یہ بنیادی طور پر بدعنوانی کا مسئلہ ہے۔میرے خیال سے بینک کے مالکان کو پکڑنے، اس کے خلاف معاملہ چلانے کے بجائے ہمیں اعلی سطح کے لوگوں کو پکڑنے پر توجہ دینا چاہئے۔اس سے بدعنوانی دور ہوتی جائے گی۔