دہلی:20اپریل (قندیل نیوز)
معروف سماجی کارکن اوردہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس راجندرسچرآج دہلی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے، ان کی عمرچورانوے سال تھی ـ انھوں نے اگست 1985سے دسمبر1985تک دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طورپرکام کیاتھا، جبکہ ان کی وکالت کاکریئر1952میں شروع ہوا، 1960سے سپریم کورٹ میں پریکٹس شروع کی، جبکہ 1972میں وہ دہلی ہائی کورٹ کے مستقل جج کے عہدے پرفائزکیے گئے تھے ـ
اپنی عدالتی خدمات سے سبکدوش ہونے کے بعدانھوں نے خودکوانسانی خدمت اورسماجی حقوق کی لڑائی کے لیے وقف کردیاتھا، چنانچہ وہ ہمیشہ حقوقِ انسانی کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے مختلف اداروں اورتنظیموں کی سرپرستی کرتے رہے ـ یوپی اے اول کے دورمیں جب اس وقت کے وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی جانب سے ملک کے مسلمانوں کی تعلیمی، اقتصادی وسماجی صورتِ حال کاجائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی، تواس کی سربراہی راجندرسچرنے کی اوراس کے بعدسے ان کانام پورے ملک میں ازسرِنو چرچے کاموضوع بن گیاتھا، انھوں نے اس کمیٹی کی رپورٹ میں ملک کے مسلمانوں کے حالات کابے لاگ جائزہ لیااور مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی وسماجی صورت حال کوسدھارنے کے لیے ایک مضبوط میکانزم بنانے کی پرزور سفارش کی تھی ـ
دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اورمعروف سماجی کارکن راجندرسچرکاانتقال
previous post