اقوام متحدہ، 21 دسمبر ( قندیل نیوز )
بھارت نے اقوام متحدہ کے کچھ ارکان پر دہشت گردی کے خطرات کو صاف طور پر درست فہم و شعور سے مبرا ہونے کانشانہ لگایا ہے ۔ بھارت کے اس رخ سے چین اور پاکستان کی طرف اشارہ سمجھا جا رہا ہے ۔ اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے کہا کہ دہشت گرد انہ نیٹ ورک نفرت کے نظریہ کی توسیع کے لیے فنڈز جمع کرتے ہیں اور اس سے ہتھیار حاصل کرتے ہیں اور کسی گروپ کے لیے کام کرنے کے لیے سرحد پار جنگجویانہ تربیت حاصل کرکے آتے ہیں ۔ اکبرالدین نے کل بین الاقوامی امن اور سلامتی کے معاصرانہ چیلنجز‘ پر ہوئی ایک کھلی بحث کے دوران سلامتی کونسل سے کہا کہ یہ ایک مشترکہ چیلنج ہے جس پر کونسل کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ یہ ہمارے اسی طرح کے مفادات کے لئے چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مزید وسیع کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ریاستوں اور معاشروں کو اس اشتراک کو یہاں واضح طور پر سمجھا نہیں جا رہا ہے۔یہاں تک کہ دہشت گردی سے جنگ کے معاملے پر کونسل میں تعاون نہیں ہوتا ہے ۔سید اکبرالدین نے واضح طور پر چین کے اس فیصلے کی طرف اشارہ کیا جس سے وہ وہ پاکستانی تنظیم ’’ جیش محمد ‘‘ کے عالمی سربراہ مولانا مسعود ازہر کو مبینہ طور پر عالمی دہشت گرد قرار دینے کی بھارتی کوشش کو ناکام بنانا شامل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور اس کی تنظیموں کو نشان زد کرنے کی کوششوں پر چینی نے اپنا تعاون نہ پیش کرکے خطہ میں دہشت گردی کے فروغ سے صرف نظر اختیار کیا ہے ۔
دہشت گردی کے خطرات محسوس نہیں کر رہا چین اور پاکستان: بھارت
previous post