بورڈنے ریلیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا،آزادہندوستان کی تاریخ میں نئے باب کااضافہ
تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل کرکے ہرعلاقہ میں اصلاح معاشرہ کی تحریک تیزکی جائے
نئی دہلی:23؍مارچ(قندیل نیوز)
آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈکی آوازپرگذشتہ ڈیڑھ ماہ سے پورے ملک میں مرکزی حکومت کے مجوزہ طلاق ثلاثہ بل پر ہماری مائیں اوربہنیں جس سرگرمی کے ساتھ تحفظ شریعت کی خاطر شرعی دائرے میں رہ کر پرامن اور خاموش طریقہ پر اپنے گھروں سے نکلیں اور سراپا احتجاجی جلوس کی شکل میں پیدل چل کر سرکاری آفسوں تک پہنچ کر شریعت پر مضبوطی کے ساتھ عمل پیرا ہونے اور شریعت میں حکومت کو مداخلت سے دور رہنے کے سلسلہ میں اپنی عرضداشت پیش کی ہیں وہ قابل مبارک باد ہیں اور ان کے اس اقدام اور دین متین کی حفاظت و سربلندی کے اس جذبہ کی جس قدر تحسین کی جائے وہ کم ہے ۔ان خیالات کااظہارآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے کیا، انہوں نے مزید فرمایا کہ خواتین کی طرف سے پورے ملک میں جس پیمانے پر اس احتجاجی جلوس کو منظم کیاگیایہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کااضافہ کرتا ہے۔ ہم اپنی ماؤں اور بہنوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ اس موقع پر ہر علاقہ میں جو خواتین سرگرم رہیں ان پرمشتمل ایک تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل کرکے اصلاح معاشرہ کا کام کریں اورجس طرح خواتین نے حوصلہ، جذبہ ہمت اور دین سے وابستگی کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ میں سرگرم حصہ لیا اسی حوصلہ کے ساتھ علاقائی سطح پر بھی تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل کرکے کام کیا جائے۔جنرل سکریٹری بورڈ نے فرمایا کہ معاشرہ کی اصلاح اور سماج سدھار کے کاموں پر اس وقت پوری توجہ دیناضروری ہے اور انہوں نے تمام بہی خواہان ملت سے بھی ہمدردانہ درخواست کی ہے کہ اپنے اپنے علاقہ میں تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل کرکے اس میدان میں رضاکارانہ طور پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایتوں اور تجاویز کی روشنی میں کاموں کی انجام دہی کا خاکہ مرتب کرکے فوری کام شروع کردیں۔
خواتین کاجذبہ قابل قدراورقابل تحسین:مولانامحمدولی رحمانی
previous post