دیوبند:16؍ جنوری(سمیر چودھری؍قندیل نیوز)
مرکزی حکومت کے ذریعہ حج سبسڈی ختم کرنے کے اعلان پر دیوبند میں ملا جلا رد عمل سامنے آرہا ہے۔
اس سلسلہ میں قدیم خادم الحجاج اور مسلم فنڈ ٹرسٹ کے جنرل منیجر مولانا حسیب صدیقی نے اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کبھی بھی عازمین حج کو سبسڈی دی ہی نہیں بلکہ ان کے نام پرمسلم قوم کو گمراہ کرتے رہے ہیں ، جب کہ عازمین حج کے نام پر یہ سبسڈی ہوائی جہاز کے خسارے کو پورا کرنے کے لئے کیا جاتا تھا، اس سے عازمین حج کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہاتھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو طبقہ کے لوگ اس سبسڈی کو لے کر ہمیشہ واویلا کرتے آرہے تھے ، حج سبسڈی ختم ہونے سے عازمین حج کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں ہے۔ کیو ں کے سفر حج پر جانے والے افراد اپنے استطاعت پر ہی مبارک سفر کا ارادہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا پہلے سے مطالبہ راہے کہ حکومت حج سبسڈی ختم کرکے سبسڈی والی اس رقم کو مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے خرچ کرے۔
ماہنامہ ترجمان کے مدیر اعلیٰ مولانا ندیم الواجدی نے کہا کہ جب سے بی جے پی حکومت برسراقتدار آئی ہے اس وقت سے وقتاً فوقتاً بی جے پی کے لوگ سبسڈی کے خاتمہ کی بات کرتے رہے ہیں اس لئے اس اعلان پر کوئی افسوس نہیں ہے کیوں کہ مسلمان خود بہت دنوں سے یہ مطالبہ کررہے تھے کہ حکومت سبسڈی ختم کردے اور مسلمانوں کو ایک ایسا آزاد اور خود مختار ادارہ دے جو ان کے لئے حج کے انتظامات کرسکیں، ویسے بھی حج سبسڈی پر موقوف نہیں ہے بلکہ ازروئے شریعت حج وہ لوگ کرتے ہیں یا حج ان لوگوں پر فرض ہے جو وہاں جانے کی استطاعت رکھتے ہیں اس لئے سبسڈی ہونے یا نہ ہونے سے فریضہ حج پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے، بہر حال مسلمانوں کا ایک مطالبہ پورا ہوچکا ہے اور دوسرا مطالبہ بھی کہ آزاد اور خود مختار ادارے کی تشکیل کی جائے ابھی حکومت کے ذمہ باقی ہے، امید ہے کہ حکومت اس سلسلہ میں بھی غور وفکرکرے گی اور جلد ہی مسلمانوں کو خوشخبری سنائے گی۔ جب سے بی جے پی برسراقتدار آئی ہے اس وقت سے مسلسل اس طرح کے فیصلہ کئے جارہے ہیں جس سے مسلمانوں کو اذیت اور تکلیف ہو، حکومت کا تازہ فیصلہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
حج سبسڈی ختم کیے جانے پر ملاجلاردعمل
previous post