نئی دہلی ،یکم فروری (قندیل نیوز)
اب چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی بنچ نئی مفاد عامہ درخواستوں پر سماعت کرے گی۔چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں ججوں کے لئے نیا روسٹر عام کر دیا ہے۔سپریم کورٹ میں یہ نیا روسٹر 5 فروری یعنی پیر سے نافذ ہوگا۔واضح رہے کہ یہ روسٹر صرف اب سے نئے معاملات پر نافذ ہوگا۔یہ روسٹر معاملات کے زمرے کے مطابق بنایا گیا ہے۔اس روسٹر کے مطابق، چیف جسٹس کی بنچ کے پاس مفاد عامہ کی عرضی، فوجداری مقدمہ، انتخابات سے متعلق درخواست، انکوائری کمیشن سے متعلق، کورٹ کی توہین سے متعلق پٹیشن، سماجی انصاف، آئینی تقرریوں سے متعلق معاملے ہوں گے۔وہیں سپریم کورٹ میں دوسرے نمبر کے جج جسٹس جے چیلامیشور کی بنچ کے پاس مجرمانہ، لیبر، ٹیکس، تحویل اراضی، سول، عام پیسوں کے معاملے، عدالتی افسران سے جڑے معاملے، زمین ایکٹ سے متعلق کیس، سمندری قانون وغیرہ رہیں گے۔ادھر تیسرے نمبر کے جج جسٹس رنجن گوگوئی کی بنچ کے پاس کورٹ کی توہین، مذہبی صورت، پرسنل لاء ، بینکاری، سرکاری ٹھیکے، مجرمانہ، لیبر، ٹیکس، تحویل اراضی، سول، عام پیسوں کے معاملے، عدالتی حکام سے جڑے معاملے، زمین ایکٹ سے متعلق کیس، سمندری قانون وغیرہ ہوں گے۔چوتھے نمبر کے جج جسٹس مدن بی لوکر کی بنچ کے پاس جنگل کے سکش کیس، زمین، پانی، درخت، پیراملیٹری فورس، فوج، مذہبی صورت وغیرہ ہوں گے اور پانچویں نمبر کے جج جسٹس کورین کے پاس لیبر، کرایہ ایکٹ، فیملی لاء ، پرسنل لاء اور مذہبی صورت وغیرہ رہیں گے۔غور طلب ہے کہ چار سینئر ججوں کی طرف سے 12 جنوری کو پریس کانفرنس کر کیسوں کی تقسیم کو لے کر سوال اٹھائے تھے۔اس کے بعد اب چیف جسٹس نے یہ روسٹر جاری کیا ہے۔