بروفات انورجلال پوری
بقلم محمد رضا جاسم
ریسرچ اسکالر دہلی یونیورسٹی
خورشید کی طرح سے منور رہے انور
دنیا میں اس طرح سے بھی جی کر رہے انور
اہلِ زباں کے لب پہ ہے تعریف کا کلمہ
اردوزباں کے فن کے دلاور رہے انور
لب کھولتے تھے جب بھی تو ہر پھول برستے
دنیا میں بے مثال سخنور رہے انور
اندازِ بیاں اور وہ الفاظ کی ترتیب
یوں فنِ نظامت کے پیمبر رہے انور
کس طرح بھلائے کوئی اندازِ تکلم
ہر ایک کے دلوں میں اترکر رہے انور
وہ محفلوں ،مشاعروں ہر اک کی شان تھے
اردو ادب میں مثل غضنفر رہے انور
ہر کوئی ان کے فن سے نظامت کو سیکھتا
ہر شخص کے دماغ کے پرور رہے انور