تازہ ترین سلسلہ(41)
فضیل احمد ناصری
بڑھا خدا سے تعلق، نہ عشقِ ذاتِ نبی
فروغ پر ہے اگر کچھ تو ذوقِ خوش لقبی
اب اس سےبڑھ کےبھلا کیا حرم کی رسوائی
ہوا یہود پہ قربان عالمِ عربی
مزاجِ دین سمجھنا تمہارے بس کا نہیں
فرنگیوں کی غلامی نے کر دیا ہے غبی
اگر ہمارا یہی رابطہ خدا سے رہا
تو سر اٹھا کے چلے گی ہمیشہ بو لہبی
ہوس کی راہ پہ مغرب نے اس طرح ڈالا
فرات و دجلہ پیا، پر گئی نہ تشنہ لبی
چہار سمت سے گھیرے ہوے ہیں بت خانے
نہ جاگ پائی مسلمان کی خدا طلبی
یہ دور، دور ہے لاریب جاہلیت کا
وہی ہے پستئ آدم، وہی غلو نسبی
لبوں پہ نامِ خدا ہے بوقتِ مے نوشی
عجیب تر ہے مگر مومنوں کی بوالعجبی
ہوا یہود پہ قربان عالمِ عربی
previous post